پہلے بچے کی آمد پر آپ ﷺ او ر صحابہ کرامؓ کی کیا سنت ہے ؟
السنة في استقبال المولود الأول
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
سوال
پہلے بچے کی آمد پر آپ ﷺ او ر صحابہ کرامؓ کی کیا سنت ہے ؟
السنة في استقبال المولود الأول
جواب
حامداََ ومصلیاََ۔۔۔
امابعد۔۔۔
سب سے پہلے سنت یہ ہے کہ اس نعمت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا جائے جیسا کہ ہر نعمت کے ملنے پر مشروع ہے ، اور اسی طرح اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت دے اپنی آواز سے کہ اس کو اذیت نہ ہو اس کے پیدا ہوتے ہی اور پھر ساتویں دن نام رکھے اور حلق کرے اور عقیقہ کرے لڑکے کے لئے دو بکریاں اور لڑکی کے لئے ایک بکری ذبح کرے یہی شریعت بتاتی ہے باقی تفصیل کے لئے میں علامہ ابن القیم ؒ کی کتاب’’تحفۃ المودود بأحکام المولود‘‘ کی طرف آپکی رجوع کرتا ہوں کیونکہ یہ بہت مفید کتاب ہے ۔
حامداََ ومصلیاََ۔۔۔
امابعد۔۔۔
سب سے پہلے سنت یہ ہے کہ اس نعمت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا جائے جیسا کہ ہر نعمت کے ملنے پر مشروع ہے ، اور اسی طرح اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت دے اپنی آواز سے کہ اس کو اذیت نہ ہو اس کے پیدا ہوتے ہی اور پھر ساتویں دن نام رکھے اور حلق کرے اور عقیقہ کرے لڑکے کے لئے دو بکریاں اور لڑکی کے لئے ایک بکری ذبح کرے یہی شریعت بتاتی ہے باقی تفصیل کے لئے میں علامہ ابن القیم ؒ کی کتاب’’تحفۃ المودود بأحکام المولود‘‘ کی طرف آپکی رجوع کرتا ہوں کیونکہ یہ بہت مفید کتاب ہے ۔