محترم جناب ! السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ میں ایک ڈاکٹر ہوں ، علاج کے دوران بیمار کے عضو کو دیکھتے ہوئے میں چپکے سے دھیمی آواز میں رقیہ یعنی دم پڑھتا ہوں، کہ مریض مجھے نہ سن سکے ۔ یا تو آیت الکرسی پڑھتا ہوں اور مریض پر پھونکتا ہوں یا دعا کرتا ہوں ’’اللھم رب الناس اذھب البأس اشف انت الشافی‘‘ ترجمہ: اے اللہ ! تمام لوگوں کے رب تکلیف دور کردے ااور شفاء عطا فرما تو ہی شفا دینے والا ہے۔تو کیا یہ صورت ٹھیک ہے، یا مجھے اونچی آواز سے پڑھنا چاہئے؟
أتكون الرقية سرًّا أم جهرًا؟