محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔ ایسی محفلوں میں شرکت کا کیا حکم ہے جہاں بے حیائی والا لباس ہو ؟ اور کیا یہ ان مجالس کی طرح ہوں گی جہاں گانا بجانا ہوتا ہے ؟
حضور حفلات فيها منكرات
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔ ایسی محفلوں میں شرکت کا کیا حکم ہے جہاں بے حیائی والا لباس ہو ؟ اور کیا یہ ان مجالس کی طرح ہوں گی جہاں گانا بجانا ہوتا ہے ؟
حضور حفلات فيها منكرات
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاتہ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اہل علم کااس بات پراتفاق ہے کہ محفل میں اگر ایسا منکر یا گناہ ہو جو اصل کے اعتبار سے گناہ ہے یعنی قطعی گناہ ہے تو ایسی محافل میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے ، اور اگر نہ جانے کی وجہ سے قطع رحمی یا کوئی خرابی آنے کا اندیشہ ہو تو ایسی صورت میں معاملہ حکمت اور نرمی کے ساتھ نمٹانا چاہئے ۔ اور یہ امر بھی دعوت الی اللہ ہی کا ایک سبب ہے اور اس شخص سے تعلق بڑھنے کا بھی امکان ہے ، لہٰذا وہ اس کو واضح طور پر بتادے کہ میں اس منکر کی وجہ سے نہیں شرکت کرسکتا اور یہ شخص اس سے مطالبہ بھی کرسکتا ہے کہ اگر ان برائیوں کا ختم کرنا ممکن ہو تو وہ شرکت کرے گا۔
اورپھر یہ کہ اس شخص کا محفل میں شرکت کرنا بھی برائی میں تخفیف کا باعث ہے تو میری رائے یہ ہے کہ شرکت کرے کیونکہ شریعت کا مقصد مصلحت اور اچھائی کا حصول اور اس میں زیادتی ہے اور فساد اور برائی کا سدّباب اور اس میں کمی کرنا ہے لہٰذا اگر ہم کُلّی طور پر برائیوں کو ختم نہ بھی کرسکیں تو کم از کم یہ چاہئے کہ ان میں کمی واقع کردیں ۔ واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
أ.د. خالد المصلح
5 / 3 / 1434هـ