×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / قرعہ اندازی کے ذریعے نکلے ہوئے تحفے تحائف کا دینا حرام ہے

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔۔۔ میں نے اور میری چند سہیلیوں نے آپس میں یہ معاہدہ کیا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اس انداز سے ہدیہ دے کہ دوسری کو پتہ نہ چلے ، پھر ان تحفے تحائف کو جمع کرکے آپس میں قرعہ اندازی کے ذریعہ تقسیم کر لیں جبکہ کسی کو بھی اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ کس نے کونسا ہدیہ دیا تھا اور کونسا لے رہی ہے، اور نہ ہی لئے ہوئے ہدیے کا مقدار کا اسے علم ہوتا ہے، اب سؤال یہ ہے کہ کیا اس طرح کا تصرف کرنا جائز ہے؟ الإهداء لمن تخرجه القرعة - من صور الهدايا المحرمة

المشاهدات:1407
- Aa +

محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔۔۔ میں نے اور میری چند سہیلیوں نے آپس میں یہ معاہدہ کیا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اس انداز سے ہدیہ دے کہ دوسری کو پتہ نہ چلے ، پھر ان تحفے تحائف کو جمع کرکے آپس میں قرعہ اندازی کے ذریعہ تقسیم کر لیں جبکہ کسی کو بھی اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ کس نے کونسا ہدیہ دیا تھا اور کونسا لے رہی ہے، اور نہ ہی لئے ہوئے ہدیے کا مقدار کا اسے علم ہوتا ہے، اب سؤال یہ ہے کہ کیا اس طرح کا تصرف کرنا جائز ہے؟

الإهداء لمن تخرِجه القرعة - من صور الهدايا المحرمة

الجواب

اما بعد۔۔۔

آپس میں اس طرح ہدیہ دینا جوا اور سٹا بازی کی ایک شکل ہے جو کہ اللہ کی طرف سے حرام کردہ ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’شراب نوشی، جوا بازی، بتوں کے تھان اور جوئے کے تیر یہ سب ناپاک شیطانی کام ہیں لہٰذا ان سے بچو تاکہ تمہیں فلاح حاصل ہو‘‘

سورة المائدة: 90۔

اور اس کی وضاحت یہ ہے کہ اس طرح تحفے تحائف دینے میں جتنے بھی شریک ہوتے ہیں ان میں سے ہر ایک معلوم مال خرچ کرتا ہے اور یہ وہی مال ہوتا ہے جس کے بدلے میں اس نے ہدیہ دیا ہوتا ہے لیکن (قرعہ اندازی کے ذریعہ) وہ اس کے برعکس مجہول مال لیتا ہے، لہٰذا بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ اس نے جو ہدیہ دیا ہوتا ہے تو اس کی قیمت کے برابرہدیہ لے کرنقصان سے بچ جاتا ہے۔ اور کبھی ایسا ہوتا ہے کہ وہ اپنے دیئے ہوئے ہدیہ کے مقابلے میں اس سے زیادہ قیمت والا ہدیہ پاکر نفع میں رہ جاتا ہے اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ وہ اپنے دیئے ہوئے ہدیہ کے مقابلے میں کم قیمت والا ہدیہ پاکر نقصان میں رہ جاتا ہے۔ جیسا کہ یہ بھی کبھی کبھی ہوتا ہے کہ اس کے حصے میں ایسا تحفہ نکل آتا ہے کہ کم قیمت ہونے کی وجہ سے وہ اسے اچھا نہیں لگتا یا کوئی صاحبِ اختیار اسے دینا نہیں چاہتا اس طرح (قرعہ اندازی) میں ہدیہ کی تعیین بے سوچے سمجھے کی جاتی ہے۔

لہٰذا میرے خیال میں اس طرح کا معاملہ حرام ہے۔ باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127305 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62446 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58483 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55639 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51723 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49857 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44094 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف