پہلی بیوی سے اعراض کرنا دوسری کی وجہ سے

رابط المقال

میں نے ایک عورت کے ساتھ شادی کرکے سولہ سال گزارے پھر میں نے ایک بڑے خاندان کی عورت سے شادی کی اور شادی کے بعد مجھے اس سے اور اسے مجھ سے اس قدر محبت ہوگئی کہ وہ پہلی بیوی کے پاس میرے جانے کو بالکل برداشت نہیں کر پاتی اور اب چار ماہ سے زیادہ عرصہ گزر گیا کہ میں اس کے پاس نہیں گیا پس میں نے اس کی طلاق کو برقرار رکھا یہ جانتے ہوے کہ اس کو پہلے سے میری طرف سے دو طلاق ہو گئی ہے لیکن اس نے بغیر طلاق کے اسی کے وضع پر دوام قبول کر لیا ہے (تو اب میرا سوال یہ ہے) کہ میں چار مہینے اس نہ ملوں تو میں گناہ گار تو نہیں ہوگا؟ یہ بات ذہن میں رہے کہ میں اس سے نفرت نہیں کرتا لیکن دوسری کو اس پر ترجیح دیتا ہوں اور نہ ہی اسے گنوانا چاہتا ہوں لھذا آپ سے عاجزانہ گزارش ہے کہ آپ مجھے میری پہلی بیوی لوٹانے میں میری مدد کرے اور اس کو بھی امید ہے کہ میں اس کے پاس واپس لوٹ آؤں گا اور اس نے میری دوسری شادی کو بھی قبول کر لیا ہے۔

تزوج بثانية و رفض المبيت عند الأولي