منگيتر کا بوسہ لینے کا حکم

رابط المقال

میرے ساتھ یہ حادثہ پیش آیا کہ میں اپنی منگیتر(جس کے ساتھ میرا عقدِ نکاح نہیں ہوا بلکہ صرف فاتحہ پڑھ کر گواہوں کے ذریعہ میری منگنی ہوئی ہے) کے ساتھ اس کے گھر میں تنہائی میں ملا اور اس کا ایک لمبا بوسہ لیا ، لہٰذا میں نے بغیرعقدِ زواج کے اس کا جو بوسہ لیا ہے اس کا کفارہ کس طرح ادا کروں ؟ اور میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر میں عقدِ زواج کے بعد اس سے اس طرح بوسہ لے لوں تو پھر کیا حکم ہے؟ جبکہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ وہ ایک سال تک اپنے ماں باپ کے گھر رہے (یعنی منگنی کے عرصے میں عقدِ زواج کے ساتھ ایک سال کی مدت کے لئے ) کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟

قبلت خطيبتي .. فما الحكم؟