نماز کے لئے نیت کو مستخضر کرنے کا مسئلہ

رابط المقال

جناب من میں نے تو یہی سیکھا تھا کہ تکبیرِتحریمہ سے پہلے صرف نیت کا استحضار کروں یعنی میں تکبیرِتحریمہ کے الفاظ بغیر نماز پڑھنا چاہتی ہوں لیکن میں نے ایک موقع پر بعض (چینلز) پر کچھ مشائخ حضرات کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ نیت کے ساتھ ہی آپ کی نماز کا اعتبار ہوگا نہ کہ صرف نماز کاقصد کرنے سے ، اور بعض ان میں سے یہ کہہ رہے تھے کہ آپ کا نما ز کے کے لئے وضو خانہ کی طرف جانہ اس کا اعتبار نیت کے ساتھ ہوگا، لہٰذا یہ حضرات جو فرما رہے ہیں اس کی کیا دلیل ہے اور یہ جو میں ہر نماز کے لئے نیت کا استحضار کرتا ہوں کیا یہ جائز ہے ؟ ازراہِ کرم آپ اس بارے میں ہمیں آگاہ فرمائیں

مسألة استحضار النية للصلاة