کیا اس قسم کی عبارات کا بھیجنا پڑھنے والے پر لازم آئے گا؟

رابط المقال

مجھے ایک دعوت نامہ [میسج] ملا جس میں لکھنے والے نے اس دعوت نامہ کو اس عبارت کے ساتھ ختم کیا تھا ’’یہ دعوت نامہ اپنے دس ساتھیوں کو ارسال کردو، یہ آپ کے پاس ایک امانت ہے اگر اس امانت کو نہیں پہنچایا تو آپ سے اس بارے میں باز پرس اور پوچھ گچھ ہوگی‘‘۔ لہٰذا اب فضیلتِ مآب سے میرا یہ سوال ہے کہ شریعت میں ان جیسی عبارات کا کیا حکم ہے ؟ اور کیا واقعی اپنے دس ساتھیوں کو ارسال کرنا میرے ذمے لازم ہوگیا ہے ؟

هل هذه العبارة ملزِمة لكل من قرأها؟