بیع تام ہو جائے تو اس کے بعد عاقدین کو کسی چیز کا حق نہیں رہتا

رابط المقال

میں نے ایک گاڑی خریدی اور گاڑی کے مالک کے ساتھ ایک معین قیمت پر اتفاق کرلیا، بعد میں ہمارا کچھ اختلاف ہوا تو گاڑی کے مالک نے کہا کہ میرے والد صاحب میرا اور آپ کا فیصلہ کریں گے ، میں اس پر راضی ہوا اس لئے کہ اس کے والد صاحب امامِ مسجد ہیں ، فیصلہ کرتے وقت انہوں نے کہا کہ یہ رقم فلاں کی بنتی ہے، میں نے طوالتِ عرصہ کے باوجود اتفاق کیا کچھ عرصہ بعد وہ میرے پاس آکر کہنے لگا کہ میں زیادتی چاہتا ہوں کیا میرے لئے اس کو زیادہ رقم دینا جائز ہے جبکہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں؟

إذا تم البيع فلا حقَّ للمتعاقدين بعده في شيء