×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / گندگی کے ساتھ نماز پڑھنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

جناب عالی! اگر کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے جسم کے ساتھ کوئی گندگی لگی ہوئی ہو اور اس کو اس گندگی کا علم نہ ہو تو کیا اس کی نماز درست ہوجائے گی ؟ الصلاة بالنجاسة

المشاهدات:2267

جناب عالی! اگر کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے جسم کے ساتھ کوئی گندگی لگی ہوئی ہو اور اس کو اس گندگی کا علم نہ ہو تو کیا اس کی نماز درست ہوجائے گی ؟

الصلاة بالنجاسة

الجواب

 حامداََو مصلیاََ ۔۔۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 امابعد۔۔۔

اگربدن کے ساتھ کوئی گندگی وغیرہ لگی ہوئی ہو تو اکثر اہلِ علم کے ہاں اس کی نماز نہیں ہوتی، ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے :(ترجمہ)  اور اپنے کپڑوں کو صاف رکھو‘‘ (سورۂ مدثر :۴)اور اس حدیث کی وجہ سے بھی جو حضرت اسماء ؓ سے روایت ہے کہ آپکے پاس ایک عورت آئی اور کہنے لگی کہ اگر ہم میں سے کسی کے کپڑوں کو حیض کا خون لگ جائے تو کیا کرنا چاہئے ؟ آپنے جواب میں ارشاد فرمایا:اس کو رگڑ کر صاف کرلے ، پھر ناخن کے ذریعے پانی سے صاف کرلے اور پھر اس کے بعد پانی بہائے اور پھر اس کے بعد نماز پڑھ لے‘‘۔ امام بخاریؒ نے صفحہ نمبر (۲۲۰۱) پر روایت کی ہے اورامام مسلمؒ نے صفحہ نمبر(۲۹۱) پر۔  اس کے علاوہ اور بھی بہت سی دلائل ہیں ۔

آپ کا بھائی

أ.د خالد المصلح

28 /3 /1425هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130458 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64827 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64771 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56897 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55868 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54797 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52040 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46342 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف