×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / مسجد میں نماز کا انتظار کرنا زیادہ قدموں سے افضل ہے

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

جناب عالی! مسجد میں نماز کا انتظار کرکے بیٹھنا یا گھر جاکر واپس آنا تاکہ قدموں کے زیادہ ہونے کی وجہ سے ثواب زیادہ ملے ان دونوں میں کون سا افضل ہے؟ اس کے بارے میں آپ ہمیں فتوی دیں ، اللہ آپ کو جزائے خیر دے الرباط في المسجد انتظارا للصلاة أفضل من كثرة الخطى

جناب عالی! مسجد میں نماز کا انتظار کرکے بیٹھنا یا گھر جاکر واپس آنا تاکہ قدموں کے زیادہ ہونے کی وجہ سے ثواب زیادہ ملے ان دونوں میں کون سا افضل ہے؟ اس کے بارے میں آپ ہمیں فتوی دیں ، اللہ آپ کو جزائے خیر دے

الرباط في المسجد انتظارا للصلاة أفضل من كثرة الخطى

الجواب

حامداََو مصلیاََ ۔۔۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

  امابعد۔۔۔

مسجد میں ٹھہرنا زیادہ افضل ہے کیونکہ اس سے رباط مکمل طور پر متحقق ہوجاتاہے ۔ صحیح مسلم کی حدیث (۲۵۱) ہے حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے کہ آپنے ارشاد فرمایا:’’میں تم لوگوں کو اس عمل کے بارے میں نہ بتاؤں جس سے اللہ تعالیٰ گناہوں کو معاف کرتاہے اور درجات کو بلند کرتاہے ؟ تو انہوں نے عرض کیا کہ کیو ں نہیں یا رسول اللہ ضرور ارشاد فرمائیں!  تو آپ نے فرمایا کہ ناگواری میں اچھی طرح وضو کرنااور مسجد کی طرف زیادہ قدم اٹھانا اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کے انتظار کرنا یہی رباط ہے رباط ہے ‘‘۔ اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنامتحقق کرتا ہے رباط کو یقینی طورپر ان کے لئے جو مسجد میں باقی رہتے ہیں نمازکا انتظار کرتے ہوئے ۔

اور وہ لوگ جو مسجد سے باہر ہوتے ہیں لیکن ان کا دل مسجد میں اٹکا ہوتا ہے تو ان کو اس کا اجرو ثواب ملے گا۔  لیکن جو شخص مسجد میں بیٹھ کرانتظار کرے گا اس کا رتبہ اس سے بلند ہے اور جو چیز اس پردلالت کررہی ہے کہ یہ مسجد میں بیٹھ کر انتظار کرتے ہوئے نما زکا زیادہ قدموں سے وہ آپکا فرمان ہے ۔ بار با ر ذکرنا کہ ’’یہی ربا ط ہے یہی رباط ہے ‘‘یہ اس کے تعظیم کی وجہ سے ہے اوراہمیت کی وجہ سے بیان کرنا تھا۔

آپ کا بھائی

أد.خالد المصلح

16 /1/ 1429هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127708 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62715 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59357 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55720 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52094 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50047 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45055 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف