شرمگاہ سے جو پانی خارج ہوتاہے ۔جس کا میں ابھی علاج بھی کررہی ہوں کیا اس سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟
الإفرازات المهبلية هل تنقض الوضوء أم لا؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
شرمگاہ سے جو پانی خارج ہوتاہے ۔جس کا میں ابھی علاج بھی کررہی ہوں کیا اس سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟
الإفرازات المهبلية هل تنقض الوضوء أم لا؟
الجواب
حامداََ ومصلیاََ
امابعد
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ اگر خارج ہونے والا پانی اسی طرح ہو جس طرح طبعی پانی ہوتاہے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گااور یہ نجس نہیں ہے اور اگر وہ خون ہو تو اس سے وضو بھی ٹوٹے گا اور کپڑوں کو لگے تو اس کو دھونا واجب ہوگا۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
11/11/1424هـ