×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / عورت کی شرمگاہ سے (حمل کے ایام میں )خارج ہونے والے پانی سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

شرمگاہ سے جو پانی خارج ہوتاہے ۔جس کا میں ابھی علاج بھی کررہی ہوں کیا اس سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟ الإفرازات المهبلية هل تنقض الوضوء أم لا؟

المشاهدات:2485

شرمگاہ سے جو پانی خارج ہوتاہے ۔جس کا میں ابھی علاج بھی کررہی ہوں کیا اس سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟

الإفرازات المهبلية هل تنقض الوضوء أم لا؟

الجواب

حامداََ ومصلیاََ

امابعد

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ اگر خارج ہونے والا پانی اسی طرح ہو جس طرح طبعی پانی ہوتاہے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گااور یہ نجس نہیں ہے اور اگر وہ خون ہو تو اس سے وضو بھی ٹوٹے گا اور کپڑوں کو لگے تو اس کو دھونا واجب ہوگا۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

11/11/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات131560 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65696 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65424 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57217 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56117 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55354 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52592 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46690 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف