امابعد
جواب ملاحظہ ہو
(جواب نمبر۱) جی ہاں ! اگر اللہ کا کلام اپنے موضوع کے اعتبار سے متفاوت ہو تو فرق پایا جاتاہے اور جہاں تک متکلم بہ کا تعلق ہے تو اس میں کوئی تفاضل نہیں اور اسی وجہ سے قرآن میں سب سے عظیم آیت ’’آیۃ الکرسی ‘‘ ہے اور یہ اسی کے موضوع کے شرف کی وجہ سے ہے اور اسی طرح سورۂ فاتحہ قرآن کی سورتوں میں سب سے بہترین سورت ہے کیونکہ اس سورت میں قلّتِ آیات کے باوجود عظیم ترین معانی جمع کر دئیے گئے ہیں ۔ اور ہر کوئی جانتا ہے کہ سورۂ اخلاص مثلاََ سورۂ تبت یدا أبی لھب سے افضل ہے اور یہ بھی معانی کے اعتبار سے ہے اور چونکہ قرآن پوراکا پورا اللہ کا کلام ہے تو خلاصہ یہ ہے کہ تفاضل متکلم یا لفظ میں اعجاز قرآ نی کے اعتبار سے نہیں۔ قرآن تو پورا کا پورا اعجاز سے بھر پور ہے لیکن یہ تفاضل و تفاوت سورتوں میں پائے جانے والے معانی کے اعتبار سے ہے ۔
(جواب نمبر۲) یہ عذاب کے مختلف اوصاف ہیں ، عذاب مقیم وہ عذاب ہے جو ہمیشہ رہے گا ختم نہیں ہوگا ۔عذاب الیم وہ ہے جو دردناک ہو اور عذاب دئے جانے والے شخص کو درد پہنچائے گا۔ عذاب عظیم وہ شدید عذاب ہے جو برداشت سے باہر ہو ۔اور عذاب مھین وہ عذاب ہے جو شخص کو اہانت و ذلت کا نشانہ بنادے گااور یہ متعدد اوصاف ہیں جو ایک عذاب میں بھی اکٹھے ہوسکتے ہیں ۔
اللہ سے دعا ہے کہ ہم سب کو اس سے بچائے رکھے اور ہمار ے ساتھ عافیت والا معاملہ فرمائے (آمین!)