×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / غسل صرف انزال سے واجب ہوتا ہے

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میرا سوال یہ ہے کہ کئی سالوں سے مجھے اپنی جنسی شہوت کو پورا کرنے کے لئے ایک عادت لگ گئی ہے اور وہ یہ کہ میں اپنے سونے والے تکیہ کے ساتھ اپنے آلۂ تناسل کو رگڑتا ہوں اور ایسا محسوس کرتاہوں جیسا کہ میں ایک عورت کے ساتھ جماع کررہا ہوں لیکن میں اپنے آپ کو انزال سے روکتاہوں یعنی میری شہوت پوری ہوجاتی ہے لیکن میں حتی الامکان انزال نہیں کرتا۔ اس لئے میں اس کی وضاحت طلب کرتا ہوں کہ کیا اس صورت میں مجھے غسل جنابت کرنا پڑے گایا نہیں ؟ اور یہ بات پیش نظر رہے کہ میں منی کو اخراج سے روکتاہوں ۔ لا غسل إلا بإنزال

میرا سوال یہ ہے کہ کئی سالوں سے مجھے اپنی جنسی شہوت کو پورا کرنے کے لئے ایک عادت لگ گئی ہے اور وہ یہ کہ میں اپنے سونے والے تکیہ کے ساتھ اپنے آلۂ تناسل کو رگڑتا ہوں اور ایسا محسوس کرتاہوں جیسا کہ میں ایک عورت کے ساتھ جماع کررہا ہوں لیکن میں اپنے آپ کو انزال سے روکتاہوں یعنی میری شہوت پوری ہوجاتی ہے لیکن میں حتی الامکان انزال نہیں کرتا۔ اس لئے میں اس کی وضاحت طلب کرتا ہوں کہ کیا اس صورت میں مجھے غسلِ جنابت کرنا پڑے گایا نہیں ؟ اور یہ بات پیشِ نظر رہے کہ میں منی کو اخراج سے روکتاہوں ۔

لا غسل إلا بإنزال

الجواب

امابعد

اس بات پر اجماعِ امت ہے کہ جب تک انزال نہ ہو تب تک مشت زنی اور احتلام سے غسل واجب نہیں ہوتاکیونکہ امام مسلمؒ نے(۳۴۳)میں سعید بن خدری ؓ کی روایت نقل کی ہے کہ آپنے ارشاد فرمایا:’’پانی ’’پانی‘‘ سے ہی ہوتاہے‘‘۔ اور امام بخاریؒ نے (۱۳۰) میں حضرت زینب بنت ابی سلمہ ؓ سے روایت نقل کی ہے وہ فرماتی ہیں کہ:ام سلیمؓ اللہ کے رسولکے پاس آئیں اور عرض کرنے لگی: اے اللہ کے رسول!  بے شک اللہ تعالیٰ حق کہنے سے حیا نہیں کرتے لہٰذا اگر عورت کو احتلام ہوجائے تو کیا اس پر غسل واجب ہوگا؟ اللہ کے نبینے ارشادفرمایا:جی ہاں، اگر وہ پانی دیکھے‘‘۔احناف ، مالکیہ اور شوافع کے جمہور علماء اور حنابلہ کی ایک جماعت نے وجوبِ غسل کے لئے عضوِ تناسل سے خروجِ منی کی شرط لگائی ہے پس اگر وہ منی کے منتقل ہونے اور نزول کے بارے میں محسوس کرے اور اپنے عضوِ تناسل کو پکڑ کر منی کو خروج سے روک دے تو اس پر غسل واجب نہیں ہے ،جیسا کہ پہلے احادیث میں گزرچکااور حنابلہ کا مذہب ہے کہ اس طرح اس پر غسل واجب ہوگا اگرچہ منی نہ نکلے اس لئے کہ پانی کا اپنی جگہ سے منتقل ہونا یہی وہ جنابت ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ  نے ارشاد فرمایا:(ترجمہ) ’’ اگر تم جنبی ہو تو اچھی طرح طہارت حاصل کرو‘‘۔لیکن پہلا قول ہی صحیح ہے ، اسی وجہ سے اگر انزل نہیں ہوتا یہ سب کچھ کرنے کے بعد جو آپ نے بیا ن کیا ہے شہوت کو پورا کرنے کے ساتھ تو آپ پر غسل واجب نہیں ہے ۔ واللہ أعلم۔


المادة التالية

الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127313 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62455 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58505 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55640 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51730 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49862 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44134 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف