×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / ہمارے امام قرأت سکون سے نہیں پڑھتے اس کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میں ایک ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھنا چاہتاہوں جو قرأت بہت تیزی سے پڑھتا ہے یہاں تک کہ بسا اوقات تو پورا کلمہ یا آیت کھاجاتاہے پھر اکثر مقتدی امام کے ساتھ بحث و مباحثہ کرتے ہیں۔ إمامنا لا يقيم القراءة فما حكم الصلاة خلفه

میں ایک ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھنا چاہتاہوں جو قرأت بہت تیزی سے پڑھتا ہے یہاں تک کہ بسا اوقات تو پورا کلمہ یا آیت کھاجاتاہے پھر اکثر مقتدی امام کے ساتھ بحث و مباحثہ کرتے ہیں۔

إمامنا لا يقيم القراءة فما حكم الصلاة خلفه

الجواب

اگر وہ سورۂ فاتحہ کو بغیر کسی کمی کے پوری طرح سکون سے پڑھتا ہے تو پھر اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے لیکن اگر وہ اس میں کمی کرتاہے تو پھر اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں ہے جیسا کہ صحیحین میں عبادہ بن صامتؓ سے مروی ہے کہ :’’جس نے سورۂ فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز نہیں ہوئی ‘‘۔اور جیسا کہ امام مسلمؒ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کی ہے کہ :’’جس نے نماز پڑھی اور اس میں ام القرآن (سورۂ فاتحہ) نہ پڑھی تو وہ نماز ناقص الخلقت حمل کی مانند ہے ‘‘ تین مرتبہ ایسا فرمایا یعنی وہ نامکمل ہے ۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

08/10/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130458 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64826 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64771 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56897 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55868 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54797 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52038 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46341 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف