×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / میرے رب بہترین صورت میں میرے سامنے ظاہر ہوئے

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا ہم ایسا کہہ سکتے ہیں کہ اللہ جل شانہ جیسی چاہیں شکل و صورت اختیار کر سکتے ہیں؟یہ کلمات ہمارے شہر کے ایک عالم نے کہے جب ان سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا گیا: میرے رب بہترین صورت میں میرے سامنے نظر ہوئے۔ أتاني ربي في أحسن صورة

المشاهدات:1337
- Aa +

کیا ہم ایسا کہہ سکتے ہیں کہ اللہ جل شانہ جیسی چاہیں شکل و صورت اختیار کر سکتے ہیں؟یہ کلمات ہمارے شہر کے ایک عالم نے کہے جب ان سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا گیا: میرے رب بہترین صورت میں میرے سامنے نظر ہوئے۔

أتاني ربي في أحسن صورة

الجواب

اما بعد۔۔۔

ایسے کلمات اللہ رب العزت کی ذات و کمالات کو نہ جاننے کی وجہ سے صادر ہوئے ہیں،اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: انہوں نے اللہ کی قدر و منزلت کو اس کے حق کے بقدر نہیں پہچانا ، بے شک اللہ بڑا قوی اور عزت والا ہے (الحج ۷۴)۔اللہ رب العزت کو اپنے اسماء اور صفات میں کمال مطلق حاصل ہے ، تمام اسمائے حسنی اللہ کے لئے ہیں (الاعراف ۱۸۰)۔اور بہت اونچی شان اللہ کی ہے(النمل ۶۰)۔ یعنی بہترین وصف مراد ہے لہذااس کا اعتقاد واجب ہے اور ہر وہ بات جو اللہ کی صفات میں تنقیص کا اشارہ دیتی ہے تو اللہ تعالیٰ کو اس سے منزہ ٹھرانا بھی واجب ہے، اللہ منزہ اور برتر ہے اس سب سے جو یہ کہتے ہیں (الانعام ۱۰۰) ۔ اور جہاں تک اس کی بات ہے جو آپ نے پوچھا ہے کہ اللہ تعالیٰ شکل و صورت اختیار کرتے ہیں تو اس بارے میں کوئی واضح نص نہیں آئی لہٰذا للہ تعالیٰ کی طرف اس طرح کی نسبت جائز نہیں، اور جس حدیث کا آپ نے ذکر کیا ہے تو یہ ترمذی میں مروی ہے (۳۲۳۳) حضرت ابن عباس ؓ کی روایت ہے کہ رسول اللہنے فرمایا: آج رات میرے رب تبارک وتعالیٰ آئے بہترین صورت میں۔ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ میرا گمان ہے کہ آپ نے کہا تھا: (میرے خواب میں)۔

اور اس حدیث میں کوئی ایسی دلیل نہیں ہے کہ ان عالم کی بات پر جن کا آپ نے ذکر کیا۔ کیونکہ حدیث میں تو یہ معنی پایا جا رہا ہے کہ نبی نے اپنے رب کو بہترین صورت میں دیکھا اور یہ بات بھی معلوم ہے کہ شکل کی خوبصورتی میں صرف محلِ نظر کا دخل ہی نہیں ہوتا بلکہ کبھی کبھار محلِ نظر یعنی جن کی طرف دیکھا جا رہا ہوتا ہے خوبصورتی میں کمال درجہ پر ہوتا ہے جبکہ وہ خوبصورتی دیکھی نہیں جا سکتی یا تو دیکھنے والے میں کمزوری ہوتی ہے یا پھر کوئی اور رکاوٹ حائل ہوتی ہے۔

اور بعض شراح نے تو یہ ذکر کیا ہے کہ آپ کا یہ قول:میرے رب بہترین صورت میں میرے سامنے نظر ہوئے، اس میں اس بات کا احتمال ہے کہ یہ آپ کا وصف ہے نہ کہ اللہ تعالیٰ کا اور اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اس عالم کی بات صحیح نہیں۔ واللہ اعلم

آپ کا بھائی

أ. د.خالد المصلح

9 /11 /1428هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127301 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62441 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58479 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55639 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51717 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49852 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44088 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف