درجہ ذیل حدیث کی کیا صحت ہے: صیامکم و نحرکم و راس سنتکم الھجریۃ فی یوم واحد ’’ایک دن میں تمہارے روزے اور تمہاری قربانی اور تمہارے ہجری سال کی ابتداء‘‘۔
سؤال عن حديث
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
درجہ ذیل حدیث کی کیا صحت ہے: صیامکم و نحرکم و راس سنتکم الھجریۃ فی یوم واحد ’’ایک دن میں تمہارے روزے اور تمہاری قربانی اور تمہارے ہجری سال کی ابتداء‘‘۔
سؤال عن حديث
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اس مشہور حدیث کے الفاظ یہ نہیں ہیں بلکہ اصل الفاظ یہ ہیں : ’’تمہارے روزے کا دن اور تمہاری قربانی کا دن‘‘۔ اور ایک جگہ ان الفاظ کے ساتھ مروی ہے: تمارے سال کی ابتداء کا دن۔ بہر کیف ! امام احمدؒ وغیرہ کے نزدیک اس حدیث کی کوئی اصل نہیں ہے لہٰذا یہ آپﷺسے ثابت نہیں ہے