×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / عورت کا مرد ڈاکٹر سے علاج کروانا جبکہ زنانہ ڈاکٹر موجود بھی ہو اور اس کے برعکس صورت کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔۔۔ لڑکی کا ہسپتال جانے اور مرد ڈاکٹر سے وقت لینے کا کیا حکم ہے؟ جبکہ وہ لیڈی ڈاکٹر سے اس کے موجود ہونے کا باوجود وقت نہیں لیتی تو کیا اس صورت میں یہ گناہ گار ہوگی؟ حكم علاج المرأة عند طبيب مع وجود طبيبة والعكس

المشاهدات:2996

محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔۔۔ لڑکی کا ہسپتال جانے اور مرد ڈاکٹر سے وقت لینے کا کیا حکم ہے؟ جبکہ وہ لیڈی ڈاکٹر سے اس کے موجود ہونے کا باوجود وقت نہیں لیتی تو کیا اس صورت میں یہ گناہ گار ہوگی؟

حكم علاج المرأة عند طبيب مع وجود طبيبة والعكس

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اصل تو یہ ہے کہ انسان کو اپنا ستر چھپانے کا حکم دیا گیا ہے اور اس کو بغیر حاجت کے ظاہرکرنا بالکل جائز نہیں اور ظاہر بھی بقدرِ حاجت ہی کرے گا۔ اور علماء کے نزدیک اصول یہ ہے کہ اپنی ہی جنس کے سامنے ستر کھولنا زیادہ اخف ہے اس سے کہ مختلف جنس کے سامنے کھولا جائے، لہٰذا اگر اس لڑکی کو لیڈی ڈاکٹر میسر ہو تو اس کے لئے مرد سے علاج کروانا جائز نہیں اور یہی حکم ہر مرد کے لئے بھی ہے کہ اگر اسے مرد طبیب میسر ہو تو عورت کے سامنے ستر کھولنے کی اجازت نہیں۔

آپ کا بھائی

 د. خالد المصلح


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130810 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65078 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65037 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57014 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55963 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55027 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52245 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46483 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف