×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / لیڈی ڈاکٹر کا مرد کا علاج کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا کسی مسلمان عورت کیلئے جو کہ دانتوں کی ڈاکٹر ہو جائز ہے کہ غیر محرم مردوں کا علاج کرے، یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ وہ حجاب شرعی اور حدود کاخاص خیال رکھے؟ علاج المرأة للرجل

المشاهدات:1921

کیا کسی مسلمان عورت کیلئے جو کہ دانتوں کی ڈاکٹر ہو جائز ہے کہ غیر محرم مردوں کا علاج کرے، یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ وہ حجاب شرعی اور حدود کاخاص خیال رکھے؟

علاج المرأة للرجل

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

اس میں کوئی شک نہیں کہ جتنی بھی احتیاط کر لی جائے اس میں مرد اور عورت دونوں کیلئے بڑے فتنے کا اندیشہ ہے،اور یہ اس وجہ سے کے علاج تو اس بات کا تقاضا کرتا ہے کی وہ اس کے قریب ہو، لہذا میری رائے تو یہ ہی ہے کہ یہ جائز نہ ہو مگر شدید ضرورت کی صورت میں اور وہ تب ہو گی جب کوئی اور مرد ڈاکٹر موجود نہ ہو، واللہ اعلم۔

آپ کا بھائی

خالد المصلح

18/12/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130808 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65078 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65037 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57013 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55963 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55025 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52245 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46482 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف