×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / کیا میرے لئے اس درخت کا کاٹنا جائز ہے؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میرے گھر کے قریب ایک پرانا درخت ہے جو وقت کے ساتھ بڑھتے بڑھتے گھر سے بھی بلند آور ہوگیا ہے اور اب ہر وقت اس کے پتے چھت کے بالائی سطح پر گرتے رہتے ہیں ، اور بسا اوقات تو یہ پتے بارش کے پانی کی نکاسی کے لئے بنائے ہوئے پرنالہ کو بھی بند کردیتے ہیں ، بلکہ ایک مرتبہ تو خوب موسلادھار بارش برسنے کے بعد جب بارش کا پانی چھت پر جمع ہوا تو چھت گرنے کے قریب ہوگئی تھی اس لئے کہ وہ چھت ذرا سی پرانی ہے ، اور اس دن اگر فضل الٰہی شامل حال نہ ہوتا تو شاید اس دن چھت گرکر ہم اللہ کو پیارے بھی ہوچکے ہوتے ۔ بہرکیف ! اب اس درخت کے سا تھ میں کیا کروں؟ اس کی مکمل بیخ کنی کرلوں یا پھر اس کی شاخیں وغیرہ تراش لوں؟ لیکن ساتھ یہ بات بھی پیش نظر رہے کہ یہ درخت حرم مکہ میں ہے ۔ ازراہ کرم جلد از جلد جواب ارسال فرمائیں هل يجوز لي قطع هذه الشجرة؟

المشاهدات:3397
- Aa +

میرے گھر کے قریب ایک پرانا درخت ہے جو وقت کے ساتھ بڑھتے بڑھتے گھر سے بھی بلند آور ہوگیا ہے اور اب ہر وقت اس کے پتے چھت کے بالائی سطح پر گرتے رہتے ہیں ، اور بسا اوقات تو یہ پتے بارش کے پانی کی نکاسی کے لئے بنائے ہوئے پرنالہ کو بھی بند کردیتے ہیں ، بلکہ ایک مرتبہ تو خوب موسلادھار بارش برسنے کے بعد جب بارش کا پانی چھت پر جمع ہوا تو چھت گرنے کے قریب ہوگئی تھی اس لئے کہ وہ چھت ذرا سی پرانی ہے ، اور اس دن اگر فضلِ الٰہی شاملِ حال نہ ہوتا تو شاید اس دن چھت گرکر ہم اللہ کو پیارے بھی ہوچکے ہوتے ۔ بہرکیف ! اب اس درخت کے سا تھ میں کیا کروں؟ اس کی مکمل بیخ کنی کرلوں یا پھر اس کی شاخیں وغیرہ تراش لوں؟ لیکن ساتھ یہ بات بھی پیشِ نظر رہے کہ یہ درخت حرمِ مکہ میں ہے ۔ ازراہِ کرم جلد از جلد جواب ارسال فرمائیں

هل يجوز لي قطع هذه الشجرة؟

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

آپ جو مرضی اس درخت کے ساتھ کریں چاہے اس کو جڑ سے اکھاڑ لے یا پھر اس کی شاخیں وغیرہ تراشیں ، اس لئے کہ حرم میں جن درختوں کو کاٹنے کی ممانعت احادیثِ مبارکہ میں وارد ہوئی ہے وہ خود رو درختوں کے بارے میں ہے یعنی وہ درخت جن میں کسی انسان کا عمل دخل نہ ہو۔ یہی جمہور علماء کا مذہب ہے ۔ البتہ جو درخت لوگوں کے کاشت کئے ہوئے ہوں تو پھر وہ ممانعت والے حکم میں داخل نہیں ہیں ۔

آپ کا بھائی

خالد المصلح

26/10/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127568 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62665 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59198 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55709 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55177 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52029 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50018 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45026 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف