×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / مالی مشکلات قطعِ رحمی کو جائز نہیں کرتیں

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میں نے اپنے بھائی کو ایک خطیر رقم بطور ادھار دی تھی تاکہ وہ اس سے کوئی کاروبار وغیرہ کرے اور جب اس سے نفع ہو تو مجھے میری رقم واپس کردے ، لیکن بعد میں وہ ایک سال تک ٹال مٹول سے کام لیتا رہا اور بالآخر ایک دن اس نے یہ کہا کہ میرا تو سارا سرمایہ ڈوب گیا ہے ، اور اس طرح اس نے اپنے کئے ہوئے وعدے کی لاج نہیں رکھی ، میں نے بھی طیش میں آکر قسم کھالی کہ جب تک وہ میرا مال نہیں لوٹاتا تو تب تک نہ تو وہ میرے گھر میں قدم رکھے گا اور نہ ہی میں اس کے گھر جاؤں گا، لیکن یہ بات پیش نظر رہے کہ میں نے اسے جو نصف مال بطور ادھار کے دیا تھا اس کو میں نے کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ واپس لے لیا ہے اور اب اس ادھار کا ہرجانہ بھرنے کے لئے مجھے کئی سال درکار ہیں جبکہ میں اس وقت شدید مالی بحران کا بھی شکار ہوں ۔ لہٰذا اب میرا سوال یہ ہے کہ میرا اپنے بھائی کے ساتھ قطع رحمی کا کیا حکم ہے ؟ اور کیا مجھے اس قطع رحمی کا گناہ ہوگا ؟ المشاكل المالية لا تجيز قطيعة الرحم

المشاهدات:1444

میں نے اپنے بھائی کو ایک خطیر رقم بطورِ ادھار دی تھی تاکہ وہ اس سے کوئی کاروبار وغیرہ کرے اور جب اس سے نفع ہو تو مجھے میری رقم واپس کردے ، لیکن بعد میں وہ ایک سال تک ٹال مٹول سے کام لیتا رہا اور بالآخر ایک دن اس نے یہ کہا کہ میرا تو سارا سرمایہ ڈوب گیا ہے ، اور اس طرح اس نے اپنے کئے ہوئے وعدے کی لاج نہیں رکھی ، میں نے بھی طیش میں آکر قسم کھالی کہ جب تک وہ میرا مال نہیں لوٹاتا تو تب تک نہ تو وہ میرے گھر میں قدم رکھے گا اور نہ ہی میں اس کے گھر جاؤں گا، لیکن یہ بات پیشِ نظر رہے کہ میں نے اسے جو نصف مال بطورِ ادھار کے دیا تھا اس کو میں نے کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ واپس لے لیا ہے اور اب اس ادھار کا ہرجانہ بھرنے کے لئے مجھے کئی سال درکار ہیں جبکہ میں اس وقت شدید مالی بحران کا بھی شکار ہوں ۔ لہٰذا اب میرا سوال یہ ہے کہ میرا اپنے بھائی کے ساتھ قطع رحمی کا کیا حکم ہے ؟ اور کیا مجھے اس قطعِ رحمی کا گناہ ہوگا ؟

المشاكل المالية لا تجيز قطيعة الرحم

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

  صرف مال کی وجہ سے آ پ کا اپنے بھائی کے ساتھ قطعِ تعلق کرنا جائز نہیں ہے ، بلکہ آپ کو چاہئے کہ اس کے ساتھ صلہ رحمی کریں اس لئے کہ یہ تو وہ رشتہ ہے جس میں صلہ رحمی واجب ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’پھر اگر تم نے جہاد سے منہ موڑا تو تم سے کیا توقع رکھی جائے ؟ یہی کہ تم زمین میں فساد مچاؤ اور اپنے خونی رشتے کاٹ ڈالو، یہ وہ لوگ ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے دور کردیا ہے ، چنانچہ انہیں بہرا بنادیا ہے اور ان کی آنکھیں اندھی کردی ہیں ‘‘۔ (محمد:۲۳/۲۲

اور آنحضرتکا بھی ارشادگرامی ہے : ’’جو شخص بھی اللہ تعالیٰ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے تو وہ صلہ رحمی کرے‘‘۔ اس حدیث کو امام بخاری ؒ اور امام مسلمؒ نے حضرت ابوہریرہؓ سے روایت کی ہے ۔

ایک اور حدیث میں حضرت عائشہ سے مروی ہے : ’’صلہ رحمی عرشِ الٰہی کے ساتھ لٹکی رہتی ہے اور ہر وقت یہ کہتی رہتی ہے کہ جس نے مجھے جوڑا اسے اللہ جوڑدے اور جس نے مجھے توڑا اسے اللہ توڑدے‘‘۔

ایک آدمی اللہ کے رسولکے پاس آکر عرض پرداز ہوا :  میرے بعض رشتہ دار ہیں میں ان کے ساتھ صلہ رحمی کرتا ہوں جبکہ وہ میرے ساتھ قطع رحمی کرتے ہیں ، میں ان کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آتا ہوں جبکہ وہ میرے ساتھ برا سلوک برتتے ہیں ، میں ان کے ساتھ بردباری کا معاملہ کرتاہوں جبکہ وہ اپنا اجڈ پن دکھاتے ہیں ، لہٰذامیں کیا کروں؟ اللہ کے رسولنے یہ سن کر ارشاد فرمایا:  اگر معاملہ واقعی ایسا ہی ہے جیسا کہ تم کہہ رہے ہو تو گویا تم ان کے چہروں پر راکھ مَل رہے ہو ، اور جب تک تم اس طرح کرتے رہوگے تب تک اللہ تعالیٰ کی معاونت ان کے خلاف تمہارے ساتھ رہے گی ۔

یہ ساری نصوصِ شرعیہ صلہ رحمی کے وجوب اور قطع رحمی کی حرمت پر دال ہیں ، لیکن بغیر کسی قطع رحمی اور بدسلوکی کے یہ سب آپ کو اپنے حق سے نہیں روکتے ، اور میں یہاں آ پ کو اللہ کے رسولکا وہ ارشاد گرامی بھی سنانا چاہتا ہوں جس کو امام بخاری اور امام مسلم رحمہما اللہ نے نقل کیا ہے کہ کسی مسلمان کے یہ شایانِ شان نہیں ہے کہ وہ اپنے دوسرے مسلمان بھائی کے ساتھ تین دن زیادہ قطع کلامی کرے۔

اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو ان تمام باتوں کی توفیق دے جن میں اللہ تعالیٰ کی پسند اور خوشنودی شامل ہو ۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127577 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62675 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59226 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55711 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55179 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52042 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50024 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45031 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف