×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / نفل روزے کو قضاء روزے پر مقدم کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

نفل روزے کا قضاء روزے پر مقدم کرنے کا کیا حکم ہے؟ تقدیم صیام التطوع علی القضاء

المشاهدات:1274

نفل روزے کا قضاء روزے پر مقدم کرنے کا کیا حکم ہے؟

تقدیم صیام التطوع علی القضاء

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

جمہورعلماء اس بات پر ہے کہ قضاء سے پہلے نفل روزہ رکھنا جائز ہے اور دوسرا یہ کہ رمضان کے قضاء روزوں سے پہلے ۔جو اس کے ذمہ ہے۔  نفل روزہ رکھتا ہے تو اس کو اجر ملتا ہے ۔ قضاء میں اس حالت میں کافی گنجائش دی گئی ہے، کیونکہ اس کے پاس آنے والے رمضان تک کا وقت ہے تو لہذا انسان اس میں ان روزوں کی قضاء کرے جو اس کے ذمہ باقی ہے اور روزوں کی قضاء کرنے میں جلدی کرے ۔

اور یہاں میں اپنے بھائیوں تنبیہ کرتا ہوں کہ جس پر قضاء ہے تو افضل یہ ہے کہ وہ دس دنوں میں قضاء کرے اورعمر بن خطابؓ نے یہی حکم دیا کیونکہ جس بندے پر قضاء ہوتی وہ اس کو حکم دیتے تھے کہ وہ ان دس دنوں میں روزہ رکھے کیونکہ یہ ان پسندیدہ امور میں سے ہیں کہ جن کے سا تھ اللہ کا قرب حاصل کیا جاتا ہے اور صحیح میں ابو ہریرۃؓ سے نقل ہے کہ نبیفرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: (جس نے میرے دوست سے دشمنی کی تو اس کومیری طرف سے جنگ کا اعلان ہے ۔ پھر فرمایا کہ اور جو بندہ میرے فرض احکام کے ساتھ میرے قریب ہوتا ہے یہ میری محبوب چیزوں میں سے ہے) لہذا افضل چیز جس کے ساتھ اللہ کا قرب حاصل کیا جاتا ہے اس عشرہ میں فرائض کی ادائیگی ہے اور رمضان کی قضاء بھی فرائض کی ادائیگی میں سے ہے لیکن آنے والے سال میں پہلے ابتداء قضاء سے کرنی چاہیئے خصوصا ان دنوں میں زیادہ اجر ہونے کی امید کی وجہ سے جو کہ فرائض کی ادائیگی سے حاصل ہوتا ہے۔ تو فرائض کی ادائیگی ان دنوں میں بقیہ ایام کی بہ نسبت زیادہ عظمت والی ہے ۔

اور یہی وہ بات ہے جو حضرت عمرؓ سمجھے تھے اور جس کی وجہ سے لوگوں کو حکم دیتے تھے کہ وہ اپنی قضاء  کرے ذوالحجۃ کے دس دنوں میں ۔  


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127674 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62703 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59339 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55719 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52087 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50043 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45052 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف