×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / دوران روزہ بخور یا عطر وغیرہ کا استعمال کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

دوران روزہ بخور یا عطر وغیرہ کا استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ البخور والعطر أثناء الصيام؟

المشاهدات:2774

دوران روزہ بخور یا عطر وغیرہ کا استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟

البخور والعطر أثناء الصيام؟

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

اللہ تعالی نے روزہ توڑنے والے اسباب کے قرآن میں بیان فرمایا اور سنت رسولؐ میں اس کی وضاحت ہوئی، کتاب اللہ میں اللہ تعالی نے ان اسباب کے اصول ذکر کئے:((چنانچہ اب تم ان سے صحبت کر لیا کرو، اور جو کچھ اللہ نے تمہارے لئے لکھ رکھا ہو اسے طلب کرو،اور اس وقت تک کھاؤ پیو(یہ روزہ کیلئے مفطر ہے) جب تک صبح کی سفید دھاری سیاہ دھاری سے ممتاز ہو کر تم پر واضح نہ ہو جائے، اس کے بعد رات آنے تک روزے پورے کرو)) [البقرہ:۱۸۷]

تو روزہ توڑنے والے اسباب یہ ہیں: جماع ، کھانا اور پینا، سنت نے ان کے ساتھ بعض اور اشیاء بھی لاحق کر دیں جیسے ایک قول کے مطابق حجامہ، اور قے(الٹی) اس سے مراد پیٹ میں موجود جو کچھ ہے اسے باہر نکالنا ہے اور اس سے روزہ ٹوٹنا جمہور کا قول ہے اور اس پر اجماع بھی نقل کیا گیا ہے۔ مقصود یہ ہے کہ ہم کسی بھی سبب کے بارے میں یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس سے روزہ ٹوٹتا ہے جب تک اس پر کوئی دلیل نہ قائم ہو، جہاں تک بخور اور عطر کا تعلق ہے تو ان دونوں کے بارے میں کوئی ایسی دلیل نہیں وارد ہوئی اور جو یہ کہا جاتا ہے کہ کچھ ایسے اجزاء اور خلیے ہوتے ہیں جو سر کی طرف اٹھتے ہیں اور جوف یعنی پیٹ میں جاتے ہیں اور جو چیز پیٹ میں جائے اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، تو یہ صحیح نہیں ہے، اگر بخور سے روزہ ٹوٹتا تو نبیؐ بیان فرما دیتے جبکہ بخور ان کے زمانے میں موجود بھی تھے، یہ کوئی نئی چیز نہیں جس کے بارے میں ہم یہ کہیں کہ یہ اس زمانے میں تھی نہیں اور وہ اس سے نا آشنا تھے۔

مقصود یہ ہے کہ جس چیز کے بارے میں بھی یہ کہا جائے کہ اس سے روزہ ٹوٹتا ہے تو اس پر کوئی دلیل قائم کرنی چاہیئے اور اگر دلیل نہ ہو تو اصل عدم تفطیر یعنی روزہ کا نہ ٹوٹنا ہی ہے ، بخور اور خوشبو وغیرہ کے بارے میں کوئی دلیل ہے ہی نہیں۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127577 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62675 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59225 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55711 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55179 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52042 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50023 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45031 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف