کیا احتلام سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
هل الاحتلام يبطل الصوم؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
کیا احتلام سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
هل الاحتلام يبطل الصوم؟
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:
رمضان میں دن کے وقت احتلام کا ہو جانا روزے پر کوئی اثرنہیں ڈالتا، روزہ باقی رہتا ہے اور یہ اس وجہ سے کہ سوتے وقت منی کا نکلنا روزے کی صحت پر اثر انداز نہیں ہوتا، روزہ توڑنے والی جتنی بھی اشیاء ہیں ان کا حکم تب مرتب ہوتا ہے جب وہ انسان کے اختیار و ارادے کے ساتھ صادر ہوں اور اگر اس کا اختیار و اردہ نہ ہو تو اس کے روزے پر بھی کوئی اثر نہیں پڑتا۔ اور جہاں تک مجھے معلوم ہے وہ یہ کہ احتلام کا روزے پر اثر انداز نہ ہونے پر اہل علم کا اجماع منعقد ہو چکا ہے؛ وجہ اس کی یہ ہے کہ سویا ہوا شخص مرفوع القلم ہوتا ہے اور احتلام ہوتا بھی نیند کی حالت میں ہے اسی وجہ سے روزہ صحیح ہے نہ ہی آپ کے روزے میں کوئی نقص ہے اور نہ ہی آپ پر کوئی حرج، البتہ غسل تو آپ پر واجب ہے ہی