کیا روزہ پر لعاب کا نگلنا اثر انداز ہوتا ہے؟
هل يؤثر بلع الريق على الصوم؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
کیا روزہ پر لعاب کا نگلنا اثر انداز ہوتا ہے؟
هل يؤثر بلع الريق على الصوم؟
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیق الٰہی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:
لعاب کا نگلنا روزہ پر بالکل بھی اثر انداز نہیں ہوتا، اور لعاب کو منہ میں جمع کرکے نگلنے کے بارے میں اہلِ علم سے جو کراہت وارد ہوئی ہے تو وہ صرف اس وجہ سے ہے کہ اس میں بعض لوگوں کے نزدیک انسان پر اس کے روزہ میں منہ خشک کرنے کا وسوسہ کا داخل کرنا ہے، لیکن اس میں اس کے روزہ پر اثر پڑنے والی کوئی بات نہیں، اور یہ ممکن ہی نہیں کہ انسان لعاب کو پھیر کر نکالنے کے لئے روکے رکھے اس لئے کہ اس میں ایک گونہ مشقت ہے اور شریعت نے اس مشقت کا ہمیں مکلف نہیں بنایا، اور اگر لعاب کا نگلنا روزہ کی صحت پر اثر انداز ہوتا اور اس سے روزہ ٹوٹتا تو پیغمبرِخداﷺاس کی ضرور وضاحت فرماتے لہٰذا اس کی طر ف زیادہ توجہ نہیں دینی چاہئے اورنہ ہی اس پر توقف کرنا چاہئے اور ایسے تمام امور جو انسان کو الجھائے رکھے ان کو چھوڑنا ہی بہتر ہے