×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / غالب گمان کی بنیاد پر افطار کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

افطار کے وقت میں ایک بہت ہی تنگ رہائشی علاقے میں تھا اور میری العصر کی گھڑی یہ بتا رہی تھی کہ جس جگہ میں ہوں یہاں پانچ بج کر دو منٹ پر اذان ہوتی ہے تو جب پانچ بج کر چھ منٹ ہوئے اور میں نے اذان نہیں سنی تو میں نے روزہ افطار کر لیا، جب میرے روزہ کھولنے کے بعد ایک منٹ گزرا تو مؤذن نے اذان دی، تو کیا اس صورت میں میں گنہگار ہوں گا؟ اور کیا اس روزے کی قضاء واجب ہے؟ الإفطار بغلبة الظن

المشاهدات:1963

افطار کے وقت میں ایک بہت ہی تنگ رہائشی علاقے میں تھا اور میری العصر کی گھڑی یہ بتا رہی تھی کہ جس جگہ میں ہوں یہاں پانچ بج کر دو منٹ پر اذان ہوتی ہے تو جب پانچ بج کر چھ منٹ ہوئے اور میں نے اذان نہیں سنی تو میں نے روزہ افطار کر لیا، جب میرے روزہ کھولنے کے بعد ایک منٹ گزرا تو مؤذن نے اذان دی، تو کیا اس صورت میں میں گنہگار ہوں گا؟ اور کیا اس روزے کی قضاء واجب ہے؟

الإفطار بغلبة الظن

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

اگر آپ نے اس بنیاد پر افطار کیا کہ مغرب کا وقت داخل ہو چکا ہے تو آپ پر کوئی قضاء نہیں ہے، جبکہ خاص طور پر آپ نے اس پر اعتماد کیا جس پر مؤذن لوگ اعتماد کرتے ہیں ،لہذا آپ کا روزہ ٹھیک ہے۔

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

08/10/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات131331 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65469 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65309 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57174 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56076 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55267 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52516 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46630 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف