×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / لطیفے اور ہنسانے والے قصے سننے سنانے کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

لطیفے اور مضحکہ خیز قصے سننے سنانے کا کیا حکم ہے ، ایسے قصے جن میں کوئی ایسا کلام نہ ہو جو شریعت سے متصادم ہو اور نہ ہی کوئی بے حیائی والی بات ہو اور نہ ہی کسی متعین شخص پر جھوٹ باندھنا ہو؟ اور کیا رسول اللہ ﷺ کی کوئی حدیث مندرجہ سیاق سے متعلق ہے۔ فرمایا: ہلاکت ہے اس شخص کیلئے جو جھوٹ بول کر لوگوں کو ہنساتا ہے، ہلاکت ہے اس کیلئے ، ہلاکت ہے حكم النكت والقصص المضحكة

المشاهدات:3242

لطیفے اور مضحکہ خیز قصے سننے سنانے کا کیا حکم ہے ، ایسے قصے جن میں کوئی ایسا کلام نہ ہو جو شریعت سے متصادم ہو اور نہ ہی کوئی بے حیائی والی بات ہو اور نہ ہی کسی متعین شخص پر جھوٹ باندھنا ہو؟ اور کیا رسول اللہ ﷺ کی کوئی حدیث مندرجہ سیاق سے متعلق ہے۔ فرمایا: ہلاکت ہے اس شخص کیلئے جو جھوٹ بول کر لوگوں کو ہنساتا ہے، ہلاکت ہے اس کیلئے ، ہلاکت ہے

حكم النكت والقصص المضحكة

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

اگر اس لطیفے کی کوئی حقیقت نہ ہو، سراسر بناوٹی ہو تو یہ اس وعید میں داخل ہے جس حدیث کے بارے میں آپ نے پوچھا، یہ حدیث صحیح ہے اور نبی نے فرمایا: "جو کوئی بھی اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو تو وہ یا تو خیر کی بات کہے یا خاموش رہے"


المادة السابقة

الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات131578 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65708 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65439 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57221 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56121 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55362 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52602 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46693 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف