×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / میت کی طرف سے قربانی

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

ایک آدمی انتقال کر گیا اور وہ اپنی زندگی میں اپنی طرف سے قربانی کیا کرتا تھا، اس کی وفات کے بعد اس کے بیٹوں نے اس کی طرف سے فرض حج اداء کیا اور جب سے وہ مرا ہے اس کے بیٹے اس کی طرف سے قربانی کرتے ہیں اور صدقہ دیتے ہیں تو قربانی کے اعتبار سے حکم شرعی کیا ہے؟ کیا یہ جائز ہے یا صدقہ شمار ہوگا؟ الأضحية عن الميت

المشاهدات:1757

ایک آدمی انتقال کر گیا اور وہ اپنی زندگی میں اپنی طرف سے قربانی کیا کرتا تھا، اس کی وفات کے بعد اس کے بیٹوں نے اس کی طرف سے فرض حج اداء کیا اور جب سے وہ مرا ہے اس کے بیٹے اس کی طرف سے قربانی کرتے ہیں اور صدقہ دیتے ہیں تو قربانی کے اعتبار سے حکم شرعی کیا ہے؟ کیا یہ جائز ہے یا صدقہ شمار ہوگا؟

الأضحية عن الميت

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

جو بھی اپنی میت کے ساتھ نیکی کرنا چاہتا ہو اور ایصال ثواب کرنا چاہتا ہو تو اس کیلئے اولی یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ اس کیلئے دعا کرے کیونکہ دعا بہترین ذخیرہ ہے جو میت کو وفات کے بعد پہنچتا ہے کیونکہ اس میں میت کا بھی فائدہ ہے اور زندہ کا بھی کیونکہ اسے بھی اس کی دعا پر اجر ملے گا اور کہا جائے گا: کہ تمہارے لئے بھی ایسے ہی ہے، اور دعا کے علاوہ دیگر اعمال کا اجر صرف اس شخص کو ہوتا ہے جس کو وہ بھیجے گئے ہوں، قربانی کی مشروعیت زندہ لوگوں کیلئے ہے اور میت تبعاََ للاحیاء اس میں داخل ہو سکتی ہے، ہاں اگر یہ صورت ہو کہ میت نے قربانی کی وصیت کی ہو اور مال بھی چھوڑا ہو تو اس مال میں سے اس کی وصیت پوری کی جائے گی، واللہ اعلم


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130840 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65093 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65051 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57020 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55971 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55032 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52257 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46494 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف