مقبروں میں تلاوت قرآن کا کیا حکم ہے؟
حكم تلاوة القرآن في المقابر والأضرحة
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
مقبروں میں تلاوت قرآن کا کیا حکم ہے؟
حكم تلاوة القرآن في المقابر والأضرحة
الجواب
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہیں۔
قبر پر تلاوت کرنے کو اہل علم کی ایک جماعت نے مکروہ لکھا ہے ، جن میں امام ابو حنیفہ، امام مالک ؒ ہیں اور امام احمد سے بھی اکثر روایا ت اسی کی مروی ہیں، اور ان سے اس بارے میں رخصت بھی مروی ہے، بعض اہل علم نے دفن کے وقت اور دفن کئے جانے کے بعد کی قراءت کے درمیان تفریق کی ہے، اور یہ کہ اس کو مستقل کرنا تو اس کی کوئی اصل نہیں بلکہ یہ بدعت ہے لیکن اگر کوئی عارضی طور پر کچھ تلاوت کر لیتا ہے جیسے دفن سے فارغ ہونے کے انتظار میں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، واللہ اعلم
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
10/03/1425هـ