×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / موت کی تیاری میں کفن تیار رکھنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

موت کی تیاری میں کفن تیار کر رکھنے کا کیا حکم ہے؟ تجهيز الكفن استعدادا للموت

المشاهدات:2173

موت کی تیاری میں کفن تیار کر رکھنے کا کیا حکم ہے؟

تجهيز الكفن استعداداً للموت

الجواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہیں۔

موت کہ تیاری جو کہ نبی نے اور سلف صالح نے کر رکھی تھی وہ اعمال صالحہ تھے جو کہ موت کے بعد بھی انسان کے ساتھ ہوتے ہیں جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا: ((ہر نفس اپنی کسب کے حوالے ہے)) [المدثر:۳۸] یعنی اپنے کئے کا قیدی ہے، اور بخاری (۶۵۱۴) اور مسلم (۲۹۶۰) میں سفیان بن عیینہ عن عبد اللہ بن ابو بکر عن انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ نبی نے فرمایا: "تین چیزیں میت کا تعاقب کرتی ہیں دو لوٹ آتی ہیں اور ایک باقی رہ جاتی ہے: اس کے اہل اس کا مال اور اس کا عمل اس کے پیچھے جاتے ہیں تو اس کے اہل اور مال واپس آجاتے ہیں اور اس کا عمل رہ جاتا ہے" اور جہاں تک کفن اور دیگر حاجات کا تعلق ہے تو اس کو تیار کر رکھنے میں کوئی حرج نہیں بعض سلف نے ایسا کیا لیکن یہ نہیں ہونا چاہئیے کہ مقصد اعلی یہی ہو یا اس میں کسی دوسرے کی حق تلفی ہو۔

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

10/04/1425هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130458 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64827 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64771 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56897 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55868 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54797 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52040 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46342 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف