×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / دورِ حاضر کے حساب سے سونے کا نصاب

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

دور حاضر کے حساب سے سونے کے نصاب کی مقدار کتنی ہے ؟ نصاب الذهب بالحساب المعاصر

المشاهدات:4310

دورِ حاضر کے حساب سے سونے کے نصاب کی مقدار کتنی ہے ؟

نصاب الذهب بالحساب المعاصر

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

سونے کا نصاب وہی ہے جو حدیثِ مبارکہ میں وارد ہواہے: ’’پانچ اوسق سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے‘‘۔ اوقیہ کی مقدار بیس مثقال ہوتی ہے ، اور مثقال کی مقدار چار گرام اور سو میں پچیس گرام ہے ، یعنی:چار گرام اور چوتھائی حصہ، یہ اوقیہ کا وزن ہے ۔

اسی طریقہ سے دورِحاضر کے حساب کا اندازہ لگایا گیا ہے ، یعنی: یہ دیکھا گیا کہ اس مثقال کا وزن کتنا ہے جو سونے کے قیاس کا معیار ہے ، تو دیکھنے کے بعد معلوم ہوا کہ ایک دینار (جو کہ ایک مثقال ہے) چار گرام اور چوتھائی حصہ کے مقابلہ میں ہے۔

اور نصاب کی مقدار بیس مثقال ہے، جیسا کہ احادیث میں وارد ہوئی ہے ، اور نسائی شریف میں یہ روایت بھی وارد ہوئی ہے: ’’بیس مثقال سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے‘‘، یعنی سونے کے بیس مثقال سے کم میں جو کہ بیس دینار بنتے ہیں۔

اور مقدارِ واجب پچاسی گرام ہے، یہ حساب کے اعتبارسے ہے، اس پر دورِ حاضر کے علماء کا اتفاق ہے ،  بعض علماء اس سے بھی کم حساب لگاتے ہیں ، لہٰذا وہ نصاب کی مقدار کو ستر (۷۰) تک پہنچاتے ہیں لیکن أصح وہی ہے جس پر اکثر علماء ہیں کہ گرام کے اعتبارسے سونے کا نصاب پچاسی گرام ہے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات132292 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات66328 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65911 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57528 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56347 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55924 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات53174 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات47113 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف