×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / قرضے کی زکوٰۃ کی کیفیت

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

قرضے کی زکوٰۃ کی کیا کیفیت ہے؟ ما هي كيفية زكاة الدين؟

المشاهدات:1215

قرضے کی زکوٰۃ کی کیا کیفیت ہے؟

ما هي كيفية زكاة الدَّيْن؟

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

لوگوں کے پاس جو قسطیں ہوتی ہیں چاہے ان کا سبب ٹھیکے ہوں یا چاہے ان کا سبب گاڑیوں کی قسطیں ہوں یا پھر دیون میں سے تھوک تجارات کی اقسام ہوں سب برابر ہے، لہٰذا اگر کسی انسان کو قرضہ ملنے کی امید ہو تو جمہور علماء کے نزدیک ایسے شخص پر زکوٰۃ واجب ہے ، اور زکوٰۃ کے طریقہ میں اہل علم دو اقوال ہیں:

 پہلا قول:  یہ ہے کہ جب سال پورا ہوگا تو وہ اپنے مال کے ساتھ اس کی زکوٰۃ نکالے گا۔

دوسرا قول:  یہ ہے کہ اس کا اتنا انتظار کیا جائے گا کہ جو مال اس نے بطورِ قرض دیا ہے اس کو وصول کرلے ، اور پھر جتنے سال وہ مال قرضداروں کے پاس رہا ہے تو اتنے سالوں کی زکوٰۃ نکالے گا۔

اور دونوں اقوال کافی زیرِ غور ہیں ، لیکن اگر اسے قرضدار کے نہ آنے کا اندیشہ ہو ، جیسا کہ اگر مال کسی تنگدست و خستہ حال کے پاس ہو اور اس کے نہ آنے کا اندیشہ ہو تو اس حال میں اس پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، لیکن اہل علم کی ایک جماعت کا کہنا ہے کہ جب اسے اپنے مال پر قبضہ ہو جائے تو ایک سال کی زکوٰۃ نکال لے ۔

باقی جو اموال لوگوں کے پا س بطور ٹھیکہ کے ہیں اگر وہ ایک سال تک ان کے ذمہ میں رہیں اور آپ کے لئے ثابت بھی ہو جائے اور آپ کو اس کے حاصل ہونے کی بھی قوی امید ہے تو اس حال میں اس کی زکوٰۃ ادا کرلیں، یا تو اپنے مال کے ساتھ یا پھر جب آپ کو قبضہ حاصل ہوجائے تو باقی ماندہ تمام سالوں کی زکوٰۃ ادا کرلیں، آخری قسط اگر مثال کے طور پر تین سال کے ذمہ میں باقی رہے، اور آپ کو قبضہ حاصل ہوجائے تو تین سالوں کی زکوٰۃ ادا کرلیں ، باقی رہی پہلے قسط کی بات تو اس پہ شاید سال بھی نہ گزرے اور وہ آپ کے ہاتھ میں آجائے اس لئے اس حالت میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127308 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62447 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58490 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55639 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51727 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49860 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44097 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف