×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / بغیر قبضہ کردہ مال میں زکوٰۃ کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا بغیر قبضہ کردہ مال میں زکوٰۃ واجب ہے؟ زكاة المال الذي لم يقبض

المشاهدات:2570

کیا بغیر قبضہ کردہ مال میں زکوٰۃ واجب ہے؟

زكاة المال الذي لم يُقْبَض

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:

بغیر قبضہ کردہ مال میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، اس لئے کہ وجوبِ زکوٰۃ کی شرائط میں سے ایک شرط ملکیت بھی ہے ، اس پر سب علماء کا اتفاق ہے ، اور ارشاد باری تعالیٰ بھی ہے: ﴿ان کے اموال میں سے زکوٰۃ لو تاکہ یہ زکوٰۃ ان کو پاک و صاف کردے﴾ {التوبۃ: ۱۰۳} جبکہ یہاں اس کے پاس سرے سے مال ہی نہیں ہے ، لیکن جیسا کہ آج کل ایک رواج چل پڑا ہے کہ اس مال کو بطورِ بدلہ کے دیا جاتا ہے یا ایک طرف سے بطورِ استحقاق کے ، لہٰذ ا جب تک قبضہ حاصل نہ ہو تو زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، اس لئے سوال کرنے والی صاحبہ پر اس کے مال میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، لیکن جب قبضہ ہوجائے تو قبضہ کے وقت سے سال شمار کیا جائے گا جیسا کہ مثال کے طور پر اگر آپ کو ماہِ محرّم میں قبضہ حاصل ہوجائے تو آئندہ ماہِ محرّم میں اگر آپ کے پاس مال باقی رہا اور زکوٰۃ کے مقررہ نصاب کے مطابق اس میں کوئی کمی نہ ہو تو آپ اس کی زکوٰۃ ادا کریں


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات132292 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات66328 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65911 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57528 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56347 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55924 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات53174 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات47113 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف