×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / لیٹ تنخواہوں میں زکوٰۃ کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا لیٹ تنخواہوں میں زکوٰۃ واجب ہے؟ هل في الرواتب المتأخرة زكاة؟

المشاهدات:1878

کیا لیٹ تنخواہوں میں زکوٰۃ واجب ہے؟

هل في الرواتب المتأخرة زكاة؟

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:

ان تنخواہوں میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، اس لئے کہ یہ ان اموال میں سے ہے جو اس کے قبضہ میں نہیں ہے ، جبکہ اموال کے اندر وجوبِ زکوٰۃ کی شرائط میں سے ایک شرط مکمل طور پر ملکیت بھی ہے ، اور اس کو اس مال پر قبضہ حاصل نہیں ہے کیونکہ وہ مال سرکاری خزانہ یا اس ادارہ میں ہے جس میں اس نے کام کیا ہے ، لہٰذا اس میں اس کی ملکیت تام نہیں ہے ، اس لئے اس اعتبار سے اس پر کوئی زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔

اسی طرح لوگوں کے وہ تمام اموال جو بیت المال کے پاس ہوں یا وزارتِ مالیہ کے پاس یا ان حکومتی اداروں کے پاس ہوں جو کبھی کبھی کئی سالوں تک باقی رہتی ہیں یہاں تک کہ اس کا حاصل کرنا اور اس کا چھڑانا پورا ہوجاتا ہے لہٰذا اس میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، اور فقہائے کرام نے تو اس بات کی پوری طرح سے وضاحت کردی ہے کہ وہ مال جو بیت المال میں ہو تو وہ اس حکم کے قریب کے ہے کہ اس میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، اور قرضوں کا معاملہ نہیں کیا جائے گا ، اس لئے کہ قرضوں کی انواع مختلف ہوتی ہیں ، اس لئے کہ قرضے کا مطالبہ کیا جاتاہے اس حال میں کہ وہ ایک پرسنل ادارے میں ہو، برخلاف اس کے اگر وہ بیت المال میں ہو یا کسی ایسی مصلحت کی بنیاد پر ہو عام مسلمانوں کی مال کی حفاظت کرتا ہو


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130458 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64826 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64771 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56897 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55868 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54797 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52038 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46341 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف