×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / قرضداروں کو زکوٰۃ دینے کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

قرضداروں کو زکوٰۃ دینے کا کیا حکم ہے؟ حكم إعطاء الزكاة للغارمين

المشاهدات:1744

قرضداروں کو زکوٰۃ دینے کا کیا حکم ہے؟

حكم إعطاء الزكاة للغارمين

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:

قرضداروں کو زکوٰۃ دینا جائز ہے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشادگرامی ہے: ﴿بے شک زکوٰۃ فقراء ، مساکین ، زکوٰۃ پر کام کرنے والوں ، نئے اسلام لانے والوں کی دلجوئی ، غلاموں اور قرضداروں کے لئے ہے ……الخ﴾ {التوبۃ: ۶۰} اور غارمین سے مراد وہ لوگ ہیں جن پر قرضہ ہوتا ہے ، لہٰذا قرضدار کو زکوٰۃ دینا جائز ہے تاکہ وہ اس سے اپنا قرضہ چُکائے ، اگر اس کے پاس اور مال بھی ہو جس سے وہ اپنی ضروریات پوری کرسکتا ہے پھر بھی ان کو زکوٰۃ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130840 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65094 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65051 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57020 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55971 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55032 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52257 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46495 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف