×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / ایجارہ کی زکوٰۃ کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میں آٹھ سال کے عرصہ سے ایک ایجارہ کی زمین کا مالک ہوں اور ان آٹھ سالوں میں اجرت کے ریٹ گھٹتے بڑھتے رہے ، اور میں نے ان کی زکوٰۃ ادا نہیں کی ، لیکن کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ میرے پاس بنک میں پورا سال اس میں کچھ باقی بچا ہو، لہٰذا کیا اب مجھ پر اس صورت میں زکوٰۃ واجب ہے ؟ زكاة عائد الإيجار

المشاهدات:1762

میں آٹھ سال کے عرصہ سے ایک ایجارہ کی زمین کا مالک ہوں اور ان آٹھ سالوں میں اجرت کے ریٹ گھٹتے بڑھتے رہے ، اور میں نے ان کی زکوٰۃ ادا نہیں کی ، لیکن کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ میرے پاس بنک میں پورا سال اس میں کچھ باقی بچا ہو، لہٰذا کیا اب مجھ پر اس صورت میں زکوٰۃ واجب ہے ؟

زكاة عائد الإيجار

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

اگر سال پورا ہونے پر آپ کے پاس اس میں سے کچھ بھی باقی نہ بچتا ہو تو پھر آپ اس صورت میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، اس لئے کہ وجوبِ زکوٰۃ کے لئے سال کا گزرنا شرط ہے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130458 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64826 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64771 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56897 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55868 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54797 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52038 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46341 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف