×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / ایجارہ کی زکوٰۃ کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میں آٹھ سال کے عرصہ سے ایک ایجارہ کی زمین کا مالک ہوں اور ان آٹھ سالوں میں اجرت کے ریٹ گھٹتے بڑھتے رہے ، اور میں نے ان کی زکوٰۃ ادا نہیں کی ، لیکن کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ میرے پاس بنک میں پورا سال اس میں کچھ باقی بچا ہو، لہٰذا کیا اب مجھ پر اس صورت میں زکوٰۃ واجب ہے ؟ زكاة عائد الإيجار

المشاهدات:2004

میں آٹھ سال کے عرصہ سے ایک ایجارہ کی زمین کا مالک ہوں اور ان آٹھ سالوں میں اجرت کے ریٹ گھٹتے بڑھتے رہے ، اور میں نے ان کی زکوٰۃ ادا نہیں کی ، لیکن کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ میرے پاس بنک میں پورا سال اس میں کچھ باقی بچا ہو، لہٰذا کیا اب مجھ پر اس صورت میں زکوٰۃ واجب ہے ؟

زكاة عائد الإيجار

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

اگر سال پورا ہونے پر آپ کے پاس اس میں سے کچھ بھی باقی نہ بچتا ہو تو پھر آپ اس صورت میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، اس لئے کہ وجوبِ زکوٰۃ کے لئے سال کا گزرنا شرط ہے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات132292 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات66328 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65911 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57528 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56347 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55924 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات53173 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات47113 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف