×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / ضرورت کے لئے عورت کا اپنے جسم کے کسی حصہ کو ظاہر کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

جناب مآب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میں ایک مخلوط ہاسپٹل میں بطور نرس کے نوکری کرتی ہوں ، اور اپنی مقدور بھر کوشش کرتی ہوں کہ مردوں سے دور رہوں لیکن بسا اوقات اثنائے عمل ان کے لئے ہاتھ ظاہر کرنے کی مجبوری پڑجاتی ہے کیا اس طرح میں گناہگار ہوں گی؟ كشف المرأة لشيء من جسدها للحاجة

المشاهدات:1965

جناب مآب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میں ایک مخلوط ہاسپٹل میں بطور نرس کے نوکری کرتی ہوں ، اور اپنی مقدور بھر کوشش کرتی ہوں کہ مردوں سے دور رہوں لیکن بسا اوقات اثنائے عمل ان کے لئے ہاتھ ظاہر کرنے کی مجبوری پڑجاتی ہے کیا اس طرح میں گناہگار ہوں گی؟

كشف المرأة لشيء من جسدها للحاجة

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

اگر فتنہ کا اندیشہ نہ ہو تو تو بوقتِ ضرورت عورت کے لئے اپنے جسم کا کوئی حصہ ظاہر کرنا جائز ہے ، اس لئے اگر فتنہ کا اندیشہ نہ ہو تو لیڈی ڈاکٹر یا نرس کے لئے بقدرِ حاجت جسم کا کوئی حصہ ظاہر کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ، لیکن پھر بھی اپنی طرف سے حتی الامکان اجتناب کی کوشش ہو اس لئے کہ شیطان انسان کے رگوں میں خون کی طرح گردش کرتا ہے ۔

آپ کا بھائی/

أ.د.خالد المصلح

19/ 10 /1428هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات132015 )
6. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات66050 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65727 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57400 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56255 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55678 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52906 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46864 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف