یہاں ایک عورت ہے وہ ایک مرتبہ نیند سے جاگنے کے بعد تھوڑی سی ہلی جس کی وجہ سے اس کے پانچ مہینوں کا حمل ساقط ہوگیا، ڈاکٹر نے بھی اسے یہی سبب بتایا اب اس پر کیا کفارہ آئے گا؟
تمغطت فسقط الجنين فما الحكم؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
یہاں ایک عورت ہے وہ ایک مرتبہ نیند سے جاگنے کے بعد تھوڑی سی ہلی جس کی وجہ سے اس کے پانچ مہینوں کا حمل ساقط ہوگیا، ڈاکٹر نے بھی اسے یہی سبب بتایا اب اس پر کیا کفارہ آئے گا؟
تمغطت فسقط الجنين فما الحكم؟
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
اگر وہ عام روٹین کے اعتبارسے ہلی ہے اور اس کا ارادہ اسقاط حمل کا نہ تھا تو پھر اہل علم کے صحیح قول کے مطابق اس پر کوئی کفارہ نہیں ہے ، اس لئے کہ ہر عام طور پر کرنے والی حرکت کی وجہ سے اگر حمل ساقط ہوجائے تو پھر عورت پر کچھ نہیں آتا۔ واللہ أعلم
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
04/09/1424هـ