اگر کسی نے زنا کا ارتکاب کیا ہو تو کیا اس کے لئے اپنے اوپر اقامتِ حد طلب کرنا واجب ہے؟
هل يجب على من أصاب حداً طلبُ إقامة الحد عليه؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
اگر کسی نے زنا کا ارتکاب کیا ہو تو کیا اس کے لئے اپنے اوپر اقامتِ حد طلب کرنا واجب ہے؟
هل يجب على من أصاب حداً طلبُ إقامة الحد عليه؟
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
اقامتِ حد کے لئے اس کو خود اپنا آپ ذلیل و رسوا نہیں کرنا چاہئے ، بلکہ جیسا اللہ تعالیٰ نے اس کے ساتھ ستاری کا معاملہ کیا ہے اسی طرح وہ اپنے پر پردہ ڈال دے ، اور پھر اصلاحِ نفس اور اسبابِ شر سے دور رہنے میں حتی الامکان کوشش کرتا رہے ، باقی حضرت ماعز اور غامدیہ رضی اللہ عنہما کے بارے میں جو وارد ہوا ہے تو وہ انہوں نے خود اپنے لئے اختیار کیا تھا تاکہ دنیا میں ہی اس گناہ کے داغ سے پاک و صاف ہوجائیں وگرنہ یہ لازم نہیں ہے اس لئے کہ اللہ کے رسولﷺکے عمل سے یہی ظاہر ہے کہ انہوں نے اس کے ظاہر نہ کرنے کی ترغیب دی ہے۔
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
29/03/1425هـ