×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / قربانی کسی اور کے حوالے کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

اگر میں اپنی طرف سے کسی دوسرے شخص کو کسی غریب مسلمان ملک میں وکیل بنالوں کہ وہ میری طرف سے قربانی کرے اور اس کو اپنے غریب فقراء پر صدقہ کروں تو کیا مجھ پر اور میر ے وکیل کے لئے بالوں کا نہ کاٹنا واجب ہے ؟ التوكيل في الأضحية

المشاهدات:1635

اگر میں اپنی طرف سے کسی دوسرے شخص کو کسی غریب مسلمان ملک میں وکیل بنالوں کہ وہ میری طرف سے قربانی کرے اور اس کو اپنے غریب فقراء پر صدقہ کروں تو کیا مجھ پر اور میر ے وکیل کے لئے بالوں کا نہ کاٹنا واجب ہے ؟

التوكيل في الأضحية

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔

 بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:

یہ حکم قربانی والے کے ساتھ متعلق ہے نہ کہ وکیل کے ساتھ ۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات132003 )
6. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات66041 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65717 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57390 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56250 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55670 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52892 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46861 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف