کیا ذوالحجہ کی نو تاریخ کو مغرب کے بعد عید کی رات قربانی کرنا جائز ہے؟
ذبح الأضحية ليلة العيد
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
کیا ذوالحجہ کی نو تاریخ کو مغرب کے بعد عید کی رات قربانی کرنا جائز ہے؟
ذبح الأضحية ليلة العيد
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
اہل علم کا اس بات پر اجماع ہے کہ طلوع فجر سے پہلے قربانی جائز نہیں ہے ، اس میں ان کا کوئی اختلا ف نہیں ہے ، صحیح بخاری {۵۵۰۰} و مسلم {۱۹۶۰} میں حضرت جندب بن سفیان بجلی کی حدیث میں ہے کہ آپﷺنے نماز سے پہلے کچھ بکریاں ذبح ہوتے دیکھیں تو ارشاد فرمایا: ’’جس نے بھی نماز سے پہلے قربانی کی ہے تو وہ اس کی جگہ دوسری قربانی کرلے‘‘۔
اس طرح حضرت انس اور براء بن عاز ب سے بھی منقول ہے ۔
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
13/01/1425هـ