×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / استاد کا طلباء کی طرف سے ہدیہ کردہ کھانا کھانے کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

جناب مآب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میں ایک استانی ہوں ، بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ طالبات اٹھ کر کلاس میں شیرینی بانٹتی ہیں اور مجھے بھی اس میں سے دے دیتی ہیں ، اسی طرح کبھی کبھی اجتماعی افطاری کا پروگرام بنا کر مجھے بھی اس میں مدعو کرتی ہیں ، اسی طرح بعض اوقات کچھ چھوٹے چھوٹے کارڈ بانٹتی ہیں جن پر کچھ عبارات اور فوائد لکھے ہوتے ہیں ان میں سے مجھے بھی دے دیتی ہیں ، یہ بات ضرور مد نظر رہے کہ میں وہ شیرینی اور کارڈ انہیں پر تقسیم کرتی ہوں ، اور بسا اوقات میں ان کے لئے کچھ کھانے کی چیزیں بھی لاتی ہوں ، وہ الحمد للہ ابھی درجۂ متوسطہ {مڈل} کی طالبات ہیں ، اب میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح ان سے میرے قبول کرنے میں کوئی حرج یا گناہ تو نہیں؟ اور کیا یہ خیانت تو شمار نہیں کی جائے گی؟ اللہ آپ کو بے حد جزائے خیر عطا فرمائے أكل المعلم من الطعام الذي يهدى له من الطلاب

المشاهدات:1932

جنابِ مآب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میں ایک استانی ہوں ، بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ طالبات اٹھ کر کلاس میں شیرینی بانٹتی ہیں اور مجھے بھی اس میں سے دے دیتی ہیں ، اسی طرح کبھی کبھی اجتماعی افطاری کا پروگرام بنا کر مجھے بھی اس میں مدعو کرتی ہیں ، اسی طرح بعض اوقات کچھ چھوٹے چھوٹے کارڈ بانٹتی ہیں جن پر کچھ عبارات اور فوائد لکھے ہوتے ہیں ان میں سے مجھے بھی دے دیتی ہیں ، یہ بات ضرور مدّ نظر رہے کہ میں وہ شیرینی اور کارڈ انہیں پر تقسیم کرتی ہوں ، اور بسا اوقات میں ان کے لئے کچھ کھانے کی چیزیں بھی لاتی ہوں ، وہ الحمد للہ ابھی درجۂ متوسطہ {مڈل} کی طالبات ہیں ، اب میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح ان سے میرے قبول کرنے میں کوئی حرج یا گناہ تو نہیں؟ اور کیا یہ خیانت تو شمار نہیں کی جائے گی؟ اللہ آپ کو بے حد جزائے خیر عطا فرمائے

أكل المعلم من الطعام الذي يهدى له من الطلاب

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته۔

 بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے

بظاہر تو یہی لگ رہا ہے کہ اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ، اس لئے کہ اس طرح کے امور عام طور پر ہوتے رہتے ہیں اس لئے اس میں کوئی حرج نہیں ، اور اللہ کے رسولنے رشوت اور کارندوں کے حرام ہدایا کی جو وعیدیں ارشاد فرمائی ہیں یہ ان میں داخل نہیں ہے ، لیکن اگر استاد اس جیسا کوئی ہدیہ ان کو دے دیں تو یہ زیادہ أولیٰ و أفضل اور شبہ سے أبعد ہو گا۔

آپ کا بھائی/

أ.د.خالد المصلح

4/ 1 /1429 هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130458 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64826 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64771 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56897 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55868 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54797 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52038 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46341 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف