×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / کفیل کا اپنے مزدوروں کے ساتھ پیسوں کے عوض معاملہ طئے کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

محترم شیخ اگرمیں ایک دکان یا لانڈری (کپڑے دھونے کی دکان) کھولوں اور پھر مزدوروں کو دو ہزار کرایہ کے بدلے دے دوں، تو کیا یہ جائز ہے ؟ تعاقد الكفيل مع عماله بأجر

المشاهدات:1407

محترم شیخ اگرمیں ایک دکان یا لانڈری (کپڑے دھونے کی دکان) کھولوں اور پھر مزدوروں کو دو ہزار کرایہ کے بدلے دے دوں، تو کیا یہ جائز ہے ؟

تعاقد الكفيل مع عماله بأجر

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

 درحقیقت یہ کفیل اور جس کی کفالت کی جاری ہی ہے دونوں کے درمیان ایک قسم کا معاملہ ہے اور یہ عقد اذعان (مجبور کرنا) کی صورتوں میں سے ایک صورت ہے، جن میں جس میں کفیل مکفول (جس کی کفالت کی جا رہی ہے)  کچھ ایسی شروط پر مجبور کرتا ہے جن پر ممکن ہے کہ مکفول راضی بھی نہ ہو، اور ممکن ہے اس معاملہ میں کسی پر زیادتی ہو رہی ہو اور اسکا حق بھی مارا جا رہا ہو ۔ تو میرے نزدیک تو اس طرح کے معاملات کو ترک کرنے میں ہی سلامتی ہے، خاص طور پر اگر جس ملک میں یہ معاملہ ہو رہا ہو اس ملک کی حکومت ہی اس معاملہ کو منع کرتی ہو۔

کچھ لوگ تو مزدور کو ماہانہ تنخواہ کے نام پر لے آتے ہیں، پھر اسے کہتے ہیں: کوئی تنخواہ نہیں ہے ۔ یا تو اس صورت (جو اوپر ذکر ہوگئی) کے مطابق کام کر نہیں تو تمہیں واپس اپنے ملک بیج دوں گا ۔ اس معاملہ میں وعدہ خلافی ہے، جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے: "اے ایمان والوں معاہدوں کو پورا کرو" {المائدۃ: ۱

 لہذا مالدار لوگوں پر لازم ہے کہ اللہ سے ڈرے ، اور ایسا راستہ اختیار کریں جس میں معاشرہ کے حقوق محفوظ ہو، کیونکہ بعض لوگ کہتے ہیں میں نے اس لیے یہ طریقہ اختیار کیا کیونکہ یہ مزدور لوگ میرا مال کھا جاتے ہیں اور مجھے میرا حق نہیں ادا کرتے ۔ تو یہ بات ٹھیک نہیں کیونکہ ظلم کو ظلم سے دور نہیں کیا جاتا


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127316 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62456 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58507 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55640 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51732 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49864 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44150 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف