×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / غیر مسلم عورتوں کو لیڈی برہنہ کپڑے بیچنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے بدلہ میں اللہ تعالیٰ آپ کو بے حد جزائے خیر عطا فرمائے۔ محترم جناب میرا سوال یہ ہے کہ میں یورپ میں غیر مسلم عورتوں کو لیڈی برہنہ کپڑے فروخت کرتا ہوں اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ وہ ستر کو ظاہر کرنے والے کپڑے ہوتے ہیں ، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ غیر مسلم ممالک میں غیر مسلم عورتوں کو اس طرح کے لباس بیچنے کا کیا حکم ہے؟ اللہ تعالیٰ آپ کی اس دینی کد و کاوش کو قبول فرما کر اسے آپ کے میزان حسنات کے لئے ذخیرہ بنائے بيع الملابس النسائية العارية لغير المسلمين

المشاهدات:1360

اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے بدلہ میں اللہ تعالیٰ آپ کو بے حد جزائے خیر عطا فرمائے۔ محترم جناب میرا سوال یہ ہے کہ میں یورپ میں غیر مسلم عورتوں کو لیڈی برہنہ کپڑے فروخت کرتا ہوں اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ وہ ستر کو ظاہر کرنے والے کپڑے ہوتے ہیں ، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ غیر مسلم ممالک میں غیر مسلم عورتوں کو اس طرح کے لباس بیچنے کا کیا حکم ہے؟ اللہ تعالیٰ آپ کی اس دینی کدّ و کاوش کو قبول فرما کر اسے آپ کے میزانِ حسنات کے لئے ذخیرہ بنائے

بيع الملابس النسائية العارية لغير المسلمين

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

 بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:

یہ مسئلہ ان چیزوں کے بیچنے کے حکم کے تحت داخل ہے جن کے استعمال کے بارے میں یقینایا غالباََ علم نہیں ہے کہ یہ حرام ہے یا نہیں لیکن جمہور علماء میں سے بہت سارے محدثین اور فقہاء کا مذہب اس طرح کی چیزوں میں حرمت کا ہے، اس لئے کہ اس طرح کی چیزیں بیچنا ایک قسم گناہ کے کام میں مدد و معاونت ہے، اور اللہ تعالیٰ نے اسے اپنی کتاب میں حرام قرار دیتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے: ﴿گناہ کے کام میں ایک دوسرے کی مدد و معاونت نہ کیا کرو﴾ اسی طرح بعض ایسے لباس کے بیچنے کی حرمت پر صراحت فرمائی ہے جس کے ذریعہ حرام کاموں پہ مددومعاونت حاصل ہوتی ہے ، شیخ الاسلام امام ابن تیمیہؒ شرح العمدہ {4/386] میں لکھتے ہیں : ہر ایسا لباس جس کے بارے میں یہ غالب گمان ہو کہ اس سے معصیت و گناہ کے کام میں مدد ملے گی تو اس کو ایسے شخص کے ہاتھ بیچنا جائز نہیں ہے جس کے ذریعہ وہ معصیت و ظلم پر معاونت کرتا ہو، اسی پر میری رائے نہیں ہے کہ آپ ان کپڑوں کو بیچیں چاہے مسلم ممالک میں یا غیر مسلم ممالک میں ۔

اللہ تعالیٰ سب کو خیرکے کاموں کی توفیق عطا فرمائے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127756 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62728 )
8. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59401 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55722 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55190 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52109 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50055 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45065 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف