×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / کیا غسل وضو کی جگہ کافی ہوجاتاہے؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

غسل واجب یامستحب یا مباح ہو وضو کی جگہ نماز کے لئے کافی ہوجائے گا، اگر جائز ہے تو اس کی کیا شرط ہے ، دلیل کے ساتھ بیان کریں؟د الاغتسال هل يجزئ عن الوضوء ؟

المشاهدات:1518

غسل واجب یامستحب یا مباح ہو وضو کی جگہ نماز کے لئے کافی ہوجائے گا، اگر جائز ہے تو اس کی کیا شرط ہے ، دلیل کے ساتھ بیان کریں؟د

الاغتسال هل يجزئ عن الوضوء ؟

الجواب

امابعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

 جی ہاں ! غسل واجب یا مستحب نماز کے لئے وضو کی جگہ کافی ہوجاتاہے اگر غسل کرنے والا کلی کرے اور ناک میں پانی ڈالے طہارت کی آیت میں اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق (سورۂ مائدہ :۶)  ترجمہ:  ’’اگرتم جنبی ہو تو طہارت حاصل کرو‘‘۔یہاں وضو کو ذکر نہیں کیا، ہاں اگر مباح غسل ہو تو پھر وضو بہت لازمی ہے کیونکہ وضو میں ترتیب شرط ہے اعضاء کو دھوتے ہوئے اور یہ ترتیب سارے جسم پر پانی ڈالنے سے حاصل نہیں ہوتی ، اگر پاکیزگی یا ٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے غسل کرے تو نماز کے لئے وضو کرے۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127766 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62730 )
8. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59411 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55725 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55192 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52113 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50057 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45070 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف