میں نے بعض مشائخ سے سنا کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ عورت کے لئے واجب ہے کہ وہ بغلوں کے بالوں کو صاف کرنے کے لئے حلوہ یا شیرہ کا استعمال نہ کریں یا زیر ناف بالوں کو صاف کرنے کے لئے ، کیا یہ صحیح ہے ؟
استخدام الحلاوة في تنظيف الإبطين
میں نے بعض مشائخ سے سنا کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ عورت کے لئے واجب ہے کہ وہ بغلوں کے بالوں کو صاف کرنے کے لئے حلوہ یا شیرہ کا استعمال نہ کریں یا زیر ناف بالوں کو صاف کرنے کے لئے ، کیا یہ صحیح ہے ؟
استخدام الحلاوة في تنظيف الإبطين
الجواب
امابعد
جوبات میر ے سامنے ظاہر ہے وہ یہ ہے کہ اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے ، کیونکہ یہ اس چیز کے ازالہ کے لئے ہے جس کا زائل کرنا سنت ہے مگر زیرِ ناف بالوں میں حلق سنت ہے اور نوچنا سنت نہیں ہے ۔احسن یہ ہے کہ اس کوحلوہ یا کسی اور چیز سے نہ نوچا جائے بلکہ اس کے لئے استرہ استعمال کرے ۔
اللہ ہمیں اور آپ کو اس چیز کی توفیق دے جس سے وہ راضی ہوتاہے ۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
14/09/1424هـ