کیا یونیورسٹیوں میں اسباق یا لیکچرز جماعت کے ساتھ ترکِ نماز میں عذر ہیں؟
هل المحاضرات عذر لترك الجماعة
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
کیا یونیورسٹیوں میں اسباق یا لیکچرز جماعت کے ساتھ ترکِ نماز میں عذر ہیں؟
هل المحاضرات عذر لترك الجماعة
الجواب
اگر لیکچرز کو منظم و مرتب کرنا ممکن نہ ہو تو اس وقت اگر وہ لیکچرز جماعت کی نماز کے وقت کے ساتھ متعارض نہ ہوں تو میرے خیال میں اس وقت یہ جماعت کے ساتھ ترکِ نماز کے لئے عذر ہوگا۔ اس لئے کہ لیکچرز اور اسباق کے ترک کرنے سے طالب علم کو جو ضررلاحق ہوتا ہے وہ اس کے من پسند کھانے کے حاضر ہونے کے وقت کے ضرر سے زیادہ ہے اس لئے کہ اس میں نفس اور دل کا مشغول ہونا ہے اور کھانے کے حاضر ہونے سے زیادہ اس میں دل اور نفس مشغول ہوتاہے اورآپﷺنے تو ارشاد فرمایا ہے کہ :’’جب کھانا حاضر ہو تو اس وقت نماز نہ پڑھو‘‘۔ (اس حدیث کو امام مسلمؒ نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی ہے ) صحیح مسلم کی شرح(۴۶/۵) میں اس کی علت میں امام نوویؒ نے فرمایا ہے کہ:’’ا س لئے کہ اس میں دل کا مشغول ہونا اورکمالِ خشوع کا زائل ہونا ہے ‘‘۔اور اس کے ساتھ یہ بھی اس کے معنی میں آتاہے کہ ــ: ’’یہ دل کو مشغول رکھتا ہے اور کمالِ خشوع کو لے جاتاہے ‘‘۔
اوریہ سب تب ہے جب نماز میں زیادہ وقت ہو اور اگر نماز میں وقت تھوڑا ہو اور یہ لیکچرز نماز کے وقت نکلنے تک چلتے ہوں تو اس وقت نماز کے وقت نکلنے سے پہلے نماز پڑھنا واجب ہے ۔ واللہ أعلم