×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / آج کل جو کمپنیاں میدان میں ہیں کیا وہ سُود کا لین دین کرتی ہیں؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا یہ بات سچ ہے کہ آج کل جو کمپنیاں میدان میں ہیں وہ سود سے خالی نہیں ہوتیں ؟ اور یہ کہ مضاربت کمپنیوں کے شئیرز کے ساتھ برابر ہے جو ہم سنتے ہیں کہ وہ خالص ہیں یا اس کے علاوہ جو بھی ہے تو وہ مال کے عوض مال بیچنے کے حکم میں ہے ؟ اور اگر معاملہ ایسا نہ ہو یعنی اگر یہ مال کے عوض مال بیچنا نہ ہو تو ان کمپنیوں کے شئیرز کے بارے میں مضاربت کا کیا حکم ہے جنہیں بعض اہل علم جاری کرتے ہیں جیسا کہ شیخ شبیلی حفظہ اللہ اور شیخ عصیمی اس بات پر مستحکم ہیں کہ یہ خالص ہیں ، اور پھر ثانی یا ثالث کے ربع کے ختم ہونے کے بعد خالص کمپنیوں کے فہرست سے خارج از امکان ہو جاتا ہے، اس لئے کہ انہوں نے یا تو امانت رکھوائی ہے یا سود کے ذریعہ قرض لیا ہے ، اور میں نے بھی اس میں حصہ لیا ہے ، اور میرے بھی کچھ شئیرز ہیں اب اگر میں نے ان کو کمپنی کے خارج از امکان قرار دینے کے بعد خالص فہرست سے بیچ دیتا ہوں تو میں اپنا وہ مال گنواتا ہوں جس سے میں نے اس وقت وہ شئیرز خریدے تھے جب وہ خالص تھے ؟ ازراہ کرم اس بارے میں ہمیں فتوی دیں هل الشركات التي على الساحة الآن تتعامل بالربا؟

المشاهدات:1225

کیا یہ بات سچ ہے کہ آج کل جو کمپنیاں میدان میں ہیں وہ سُود سے خالی نہیں ہوتیں ؟ اور یہ کہ مضاربت کمپنیوں کے شئیرز کے ساتھ برابر ہے جو ہم سنتے ہیں کہ وہ خالص ہیں یا اس کے علاوہ جو بھی ہے تو وہ مال کے عوض مال بیچنے کے حکم میں ہے ؟ اور اگر معاملہ ایسا نہ ہو یعنی اگر یہ مال کے عوض مال بیچنا نہ ہو تو ان کمپنیوں کے شئیرز کے بارے میں مضاربت کا کیا حکم ہے جنہیں بعض اہل علم جاری کرتے ہیں جیسا کہ شیخ شبیلی حفظہ اللہ اور شیخ عصیمی اس بات پر مستحکم ہیں کہ یہ خالص ہیں ، اور پھر ثانی یا ثالث کے ربع کے ختم ہونے کے بعد خالص کمپنیوں کے فہرست سے خارج از امکان ہو جاتا ہے، اس لئے کہ انہوں نے یا تو امانت رکھوائی ہے یا سود کے ذریعہ قرض لیا ہے ، اور میں نے بھی اس میں حصہ لیا ہے ، اور میرے بھی کچھ شئیرز ہیں اب اگر میں نے ان کو کمپنی کے خارج از امکان قرار دینے کے بعد خالص فہرست سے بیچ دیتا ہوں تو میں اپنا وہ مال گنواتا ہوں جس سے میں نے اس وقت وہ شئیرز خریدے تھے جب وہ خالص تھے ؟ ازراہ کرم اس بارے میں ہمیں فتوی دیں

هل الشركات التي على الساحة الآن تتعامل بالربا؟

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

جہاں تک میرا خیال ہے تو ایسی کوئی کمپنی نہیں پائی جاتی جو محرمات سے خالی ہو چاہے وہ سود ہو یا کوئی اور حرام معاملہ اس لئے کہ اب یہ بالکل نادر روزگار ہوگیا ہے، باقی رہی بات شئیرز کی مال کے عوض مال پر بیچنے کی تو یہ درست نہیں ہے ، جو ہم دیکھ رہے ہیں کہ کمپنیوں کی اس طرح تقسیم کرنا غیر محقق ہے، بایں طور کہ اس نقاء کا معیار جس کو انہوں نے اپنایا ہے وہ دوسرے حرمت کے اسباب سے غفلت کے ساتھ محدود مدت کے لئے سود پر قرض نہیں ہے، اسی لئے یہ تقسیم حقیقت میں دھوکہ کو شامل ہے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127809 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62746 )
8. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59447 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55730 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55196 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52134 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50070 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45083 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف