اللہ تعالیٰ کے فرمان کی تفسیر ﴿وترکنا فیھا آیۃ للذین یخافون العذاب الالیم﴾ (ترجمہ) ’’ اور اس میں ہم نے لوگوں کے لئے نشانی چھوڑی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں‘‘۔
تفسير قوله تعالى: وتركنا فيها آية للذين يخافون العذاب الأليم
اللہ تعالیٰ کے فرمان کی تفسیر ﴿وترکنا فیھا آیۃ للذین یخافون العذاب الالیم﴾ (ترجمہ) ’’ اور اس میں ہم نے لوگوں کے لئے نشانی چھوڑی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں‘‘۔
تفسير قوله تعالى: وتركنا فيها آية للذين يخافون العذاب الأليم
الجواب
حامداََ ومصلیاََ
امابعد
جواب ملاحظہ ہو
اہل علم کا اس بات میں اختلاف ہے کہ جو اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے نشانی ذکر کی ہے اس سے کیا مراد ہے ، اور بالجملہ جو اس بارے میں کہا گیا ہے ایک قول تو یہ ہے کہ وہ نشانی بحیرۃ طبریۃ ہے اور ایک قول ہے کہ وہ لوط علیہ السلام کی قوم کا مسکن شہر سدوم ہے ۔ اورکہا گیا ہے کہ آیت میں ان کی اور ان کو دئیے گئے عذاب کی خبر ہے اور بعض اور اقوال بھی موجود ہیں اور اس بات کا بھی احتمال پایا جاتاہے کہ یہ تمام معانی ٹھیک ہوں ۔ واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
19/11/1424هـ