ہم نے ایک جگہ امام کے پیچھے عصرکی نماز پڑھی لیکن وہ آخری رکعت میں کھڑے ہوئے اور پانچویں رکعت شروع کی ایک نمازی نے ان کو تنبیہ کی لیکن وہ اسی طرح پڑھتے رہے، تو کچھ نمازی ان کے ساتھ کھڑے ہوئے اور کچھ بیٹھے رہے اور ایک نمازی نے کہا:امام کی اتباع کرو تو چند اٹھ گئے اور باقی بیٹھے رہے، پھر امام نے سجدہ سھو کیا اور سلام پھیرا تو جو بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے بھی سلام پھیرا اور کچھ نے پہلے سلام پھیر لیا تھا۔جب نماز ختم ہوئی تو امام سے پانچویں رکعت پڑھنے کا سبب پوچھا گیا،تو انہوں نے جواب میں کہا کہ میں دوسری رکعت میں فاتحہ پڑھنا بھول گیا تھا۔ پھر کچھ لوگ کہنے لگے کہ جو نمازی بیٹھے رہے ان کی نماز صحیح ہے اور جو امام کے ساتھ کھڑے ہوئے ان کی نماز باطل ہے۔اور جب اس شخص سے پوچھا گیا جس نے اتباعِ امام کی آواز لگائی تھی کہ آپ نے ایسا کیوں کہا؟ تو وہ کہنے لگا کہ تکبیر تحریمہ کہنے کے بعد امام کی اتباع ہر حالت میں واجب ہوتی ہے حتی کہ سلام میں بھی جیسا کہ حدیث میں ایسا کرنے کا حکم آیا ہے زاد
الإمام ركعة فما الحكم؟